Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

49 - 82
ذکر مت کرنا، عاشقانہ ذکر کرنا کہ میں تمہارا پالنے والا ہوں جس طرح اپنے ماں باپ کا محبت سے نام لیتے ہو، ماں باپ کا نام لے کر تمہاری آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں، کیا تمہارا اصلی پالنے والا میں نہیں ہوں؟ ماں باپ تو متولی تھے،تمہارا اصلی پالنے والا تو میں ہوں،            ربّ العالمین ہوں، اس تربیت کی نسبت سے میرا نام محبت سے لینا۔
تبتل و یکسوئی کا ثبوت
آگے فرماتے ہیں وَ تَبَتَّلۡ  اِلَیۡہِ تَبۡتِیۡلًا اور غیراللہ سے کٹ کر اللہ سے جڑ جاؤ یعنی اللہ کی طرف متوجہ رہو۔ غیراللہ سے کٹنے اور کنارہ کش ہونے کا کیا مطلب ہے؟ کیا مخلوق کو چھوڑ کر جنگل میں نکل جاؤ؟ ہر گز نہیں! مطلب یہ ہے کہ قلب کے اعتبار سے مخلوق سے کٹ جاؤ۔ جسم بستی میں رہے اور  مخلوقِ خدا کے ساتھ ہو لیکن دل اللہ کے ساتھ ہو، رہبانیت حرام ہے۔ ایک تبتل شرعی ہے، ایک غیرشرعی ہے۔ تبتل غیرشرعی جو گیوں اور سادھوؤں کا ہے، ہندوستان کے پنڈتوں اور ہندوؤں کا ہے کہ بیوی بچوں کو چھوڑ کر جنگل میں نکل گئے، بدن پر راکھ مل لی اور درخت کے نیچے آنکھ بند کرکے بیٹھ گئے۔ اور تبتل شرعی مسلمانوں کا ہے، اولیاء اللہ کا ہے۔ وہ کیا ہے کہ تعلقاتِ دنیویہ پر علاقۂ خداوندی غالب ہوجائے، دنیاوی تعلقات پر اللہ تعالیٰ کا تعلق اور اللہ کی محبت غالب ہوجائے۔ اس حقیقت کو جگر مرادآبادی نے یوں تعبیر کیا ہے   ؎
میرا کمالِ عشق بس  اتنا ہے  اے جگرؔ
وہ مجھ پہ چھاگئے  میں زمانے پہ چھا  گیا
حصولِ تبتل کا طریقہ
ان آیات کی تقدیم و تاخیر سے حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ تصوف کا ایک مسئلہ بیان فرماتے ہیں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ بیٹی کی شادی ہوجائے، مکان بنالوں، تھوڑا سا کاروبار جمالوں، ذرا دنیوی فکروں سے چھوٹ جاؤں پھر میں اللہ والوں کے پاس جاؤں گا، اللہ کی یاد میں لگ جاؤں گا اور بالکل صوفی بن جاؤں گا۔ حضرت فرماتے ہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter