Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

25 - 82
انہیں جب اچھا معلوم ہوتا ہے جب پہلے اللہ کا نام لے لیتے ہیں، اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری کے بعد ان کو دنیاوی نعمت میں لذت ملتی ہے اور کوئی نعمت انہیں نعمت نہیں معلوم ہوتی مگر جب اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرلیتے ہیں۔
شیخ محی الدین ابو زکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مسلم میں اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے ایک دوسری روایت نقل کی ہے کہ مُفَرِّدُوْنَ کے معنیٰ ہیں کہ جو حالتِ ذکر میں وجد میں آجائیں اَلَّذِیْنَ اھْتَزُّوْا فِیْ ذِکْرِ اللہِ اہتزاز کے کیا معنیٰ ہیں؟ جب بارش ہوتی ہے تو زمین پھولتی ہے، حرکت میں آجاتی ہے، تو معنیٰ یہ ہوئے کہ یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ کے نام سے ان میں حرکت پیدا ہوجاتی ہے، جھوم جاتے ہیں اَیْ لَہِجُوْا بِہٖ10؎  یعنی خدا پر عاشق ہوجاتے ہیں۔ میں جب ہردوئی گیا تو حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم کی خدمت میں بہت مزہ آیا،اللہ والوں کی معیت بہت پُرکیف ہوتی ہے۔ میں نے حضرت والا سے عرض کیا کہ حضرت کی خدمت میں بہت مزہ آرہا ہے کیوں کہ اس چوکھٹ سے بڑھ کر کس کا دروازہ ہوسکتا ہے جس سے اللہ مل جائے اور اپنا ایک شعر عرض کیا   ؎
مزہ دل میں آئے تو بس جھوم جائے
اور اس آستاں کی زمیں چوم  جائے
تو حضرتِ والا نے فرمایا کہ مگر جلدی نہ گھوم جائے۔
شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے
یعنی شیخ کے پاس سے جلدی نہ بھاگنا چاہیے کیوں کہ ایک رنگ ریز سے ایک آدمی نے کہا کہ میری چادر رنگ دو تو اس نے کہا کہ رنگنے کے لیے بہتّر گھنٹے چاہییں۔ کہا کہ نہیں ہماری تو کل شام کو  ریل ہے،تم ہمیں کل دے دو۔ رنگ ریز نے کہا کہ کل میں دے تو دوں گا لیکن ضمانت نہیں دے سکتا کہ اس کا رنگ پکا رہے گا۔ اسی طرح جو لوگ قبل از وقت شیخ کی صحبت سے بھاگ جاتے ہیں ان کا رنگ بھی کچا رہتا ہے، دوسرے ماحول سے متأثر ہوجاتے ہیں
_____________________________________________
10؎   شرح مسلم للنووی: 17/4، باب الحث علٰی ذکراللہ تعالٰی، داراحیاءالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter