Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

72 - 82
دھوکا ہے، زندگی کا ویزا نامعلوم المیعاد اور ناقابلِ توسیع ہے۔ اس لیے جلدی اللہ کی آغوشِ رحمت میں گرجائیے۔ اللہ پر فدا ہونا بھی اللہ والوں سے آتا ہے۔ اس لیے ہمارے تمام اکابر کا مشورہ ہے کہ جس کا تعلق کسی سے نہ ہو وہ کسی اللہ والے سے جس سے مناسبت ہو اصلاحی       تعلق قائم کرے۔ مولانا نجم الحسن صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ جو حضرت تھانوی رحمۃ اللہ     علیہ کے قریبی عزیز تھے اور صیانۃ المسلمین میں خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے اشعار خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے طرز میں سناتے تھے۔ کراچی آئے، رات کو کھانا کھاکر سوگئے۔ رات کو دو بجے دل میں درد ہوا اور تھوڑی دیر میں ختم ہوگئے۔ کیا پتا تھا کہ یہ اتنی جلدی جانے والے ہیں۔ اسی لیے کہتا ہوں  ؎
نہ جانے  بلالے  پیا  کس  گھڑی
تو رہ  جائے تکتی  کھڑی  کی  کھڑی
(بیان کے بعد موسم اور زیادہ خوشگوار ہوگیا۔ فضا ابرآلود ہوگئی اور بارش کی ہلکی ہلکی پھوار پڑ رہی تھی۔ سامنے سبزہ لدے ہوئے فلک بوس پہاڑوں کا سلسلہ نہایت خوشنما منظر پیش کررہا تھا۔ اس وقت یہ ارشاد فرمایا جو نقل کررہا ہوں۔ جامع)
یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ
ان رنگین پہاڑوں کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے جیسے دلہن سجی ہوئی ہے، ان کو دیکھ کر الحمدللہ حرم کے پہاڑوں کو یاد کرتا ہوں، دنیا کی رنگینیوں سے اختر اپنے بزرگوں کی جوتیوں کے صدقہ میں دھوکےمیں نہیں آتا، ان پہاڑوں کو دیکھ کر میں نے فوراً یہ شعر پڑھا جو میرا ہی ہے  ؎
میری  نظروں میں تم  ہو  بڑے  محترم
یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ
اے حرم کے پہاڑو! خدائے تعالیٰ نے اپنے بیت اللہ کے لیے تمہیں اپنا پڑوسی بنایا ہے، تم سے بڑھ کر کون ہوسکتا ہے؟ تم کو دیکھ کر تجلی کعبہ یاد آتی ہے، کعبہ والا یاد آتا ہے اور ان رنگین پہاڑوں کو دیکھ کر دل ان میں پھنس جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حرم کے پہاڑوں کو چٹیل رکھا تاکہ میرے حاجیوں کا دل کہیں پہاڑوں کی رنگینیوں میں نہ پھنس جائے تاکہ طواف کرتے رہیں،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter