Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

40 - 82
جس شخص کا کوئی عضو بھی گناہ میں مبتلا ہے، کان سے گانا سننے کا عادی ہے، آنکھ سے حسینوں کو دیکھنے کا عادی ہے، زبان سے غیبت کا عادی ہے، ہاتھ سے حسینوں کے گال چھونے کا عادی ہے، اگر کسی قسم کے گناہ کی عادت ہے تو یہ شخص اطمینان کامل نہیں پاسکتا۔ دلیل کیاہے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ15؎
ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل
تفسیر مظہری میں قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بِذِکۡرِ اللہِ     معنیٰ میں فِی ذِکۡرِ اللہِ کے ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ اتنا کثرت سے ذکر کرو کہ ذکر میں غرق ہوجاؤ، جب ذکر میں ڈوب جاؤگے یعنی سر سے پیر تک کوئی اعضا گناہ میں مبتلا نہ ہوگا تب جاکر اطمینان کامل ملے گا اور مثال بھی کتنی پیاری دی کَمَا تَطْمَئِنُّ السَّمَکَۃُ فِی الْمَاءِ16؎مچھلی کو کب سکون ملتا ہے؟ جب فِی الْمَاءِ ہوتی ہے، پانی میں ڈوبی ہوئی ہوتی ہے۔ اگر بِالْمَاءِ ہے یعنی پانی کے ساتھ تو ہے، گردن تک پانی میں ڈوبی ہوئی ہے لیکن مکشوفۃ الرأس ہے یعنی سر کھلا ہوا ہے تو کیا اس کو چین ملے گا؟ جب کھوپڑی گرم ہوگی تو دم تک گرمی آجائے گی اور پانی کے ساتھ ہونے کے باوجود بے چین رہے گی جب تک ہمہ تن غرقِ آب نہ ہوجائے۔ اسی طرح جو شخص اللہ کے دریائے قرب میں سر سے پیر تک ڈوب جائے، کسی اعضاکو گناہ نہ کرنے دے تب اسے اطمینان کامل ملے گا اور اگر کبھی خطا ہوجائے تو استغفار وتوبہ سے فوراً تلافی کرے جیسے کبھی مچھلی بھی لالچ میں آکر شکاری کا چارہ لگایا ہوا کانٹا نگل لیتی ہے اور پانی سے باہر نکل آتی ہے، لیکن پھر کیا کرتی ہے؟ کانٹا نکالنے کے لیے جھٹکا   مارکر گلا پھاڑ لیتی ہے اور کود کر پھر دریا میں چلی جاتی ہے۔ اس لیے اگر کبھی نفس وشیطان کسی گناہ کے ماحول میں لے جائیں، دریائے قرب سے دور کریں تو فوراً اپنی پوری کوشش کے ساتھ فَفِرُّوۡۤا  اِلَی اللہِ   ہوجائیے، فرار سے اللہ تک پہنچیں گے قرار سے نہیں۔ اگر گناہ پر قرار رہے گا تو ساری زندگی گناہ کے پاخانہ
_____________________________________________
15؎   الرعد:28
16؎   التفسیر المظہری :261/10،الفجر(26)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter