Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

74 - 82
کسی کتاب میں دیکھا نہ کسی سے سنا۔ میں نے کہا کہ یہ اللہ والوں کی جوتیوں کا صدقہ ہے، اختر کا کوئی کمال نہیں، بزرگوں کی دعائیں لگی ہیں، ان کی نظریں پڑی ہوئی ہیں۔ اگر کتّے پراللہ والوں کی نظر سے اثر ہوسکتا ہے تو اختر پر تو الحمدللہ بہت زیادہ اللہ والوں کی نظریں پڑی ہیں۔
دعا
اب دُعا کرلیجیے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی محبتِ کاملہ عطا فرمائے۔ یااللہ! آپ کا نام بہت بڑا نام ہے، جتنا بڑا آپ کا نام ہے، ہم سب پر اتنی رحمت فرمادیجیے، ہماری دنیا بھی بنادیجیے، آخرت بھی بنادیجیے اور ہم سب کو، ہماری اولاد کو، ہمارے رشتہ داروں کو اللہ والا بنادیجیے، صاحبِ نسبت بنادیجیے، جو صاحبِ نسبت نہ ہو اس کو نسبت عطا فرمادیجیے، جس کی نسبت ضعیف ہو اس کی قوی فرمادیجیے، جس کی قوی ہو اس کی اقویٰ فرمادیجیے، ہم کو اور ہماری اولاد کو، ہمارے خاندان کو اور ہمارے رشتہ داروں کو، ہم سب کو اولیائے صدیقین کی آخری سرحد تک پہنچادیجیے اور ہمارے گناہوں کو معاف فرمادیجیے۔ اے اللہ! پہاڑوں کے دامن میں آپ کا جو کچھ نام لیا گیا اس کو قبول فرمائیے اور پہاڑوں کے ذرّہ ذرّہ کو اور پیڑوں کو اور تنکوں کو قیامت کے دن گواہ بنائیے۔ ہمارے ذکر کو قبول فرمائیے۔ ہم میں سے کسی کو محروم نہ فرمائیے۔ اختر کو اور جتنے حاضرین ہیں، علمائے کرام اور غیرعلمائے کرام سب کو صاحبِ نسبت بنادیجیے اور اولیائے صدیقین کی جو آخری سرحد ہے جس کے آگے نبوت شروع ہوتی ہے اور نبوت اب ختم ہوچکی، آپ ہمیں اپنے اولیاء کے آخری اور منتہائے مقام تک اپنی رحمت سے پہنچادیجیے کیوں کہ آپ کریم ہیں اور کریم کے معنیٰ ہیں:
اَلَّذِیْ یُعْطِیْ بِغَیْرِ   اسْتِحْقَاقٍ وَ بِدُوْنِ الْمِنَّۃِ31؎
کریم وہ ہے جو نالائقوں پر فضل کردے۔ اے اللہ! مولانا رومی نے آپ کی شان میں فرمایا ہے؎ 
اے  ز تو  کس  گشتہ  جانِ ناکساں
دست فضل تست  در جا نہا  رساں
_____________________________________________
31؎  مرقاۃ المفاتیح: 212/3،باب التطوع،  المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter