Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

22 - 82
دے دیں ان کی مرضی، چاہے اسم باطن کی تجلی ڈال دیں اور ہم کو گم نام کردیں اور چاہے اسم ظاہر کی تجلی ہم پر کرکے ہمیں مشہور کردیں، اپنے کو مرضئ خداوندی کے حوالے کرنا چاہیے، اپنی طرف سے تجویزِ شہرت صحیح نہیں۔
دیکھیے! جگر جیسے شرابی کو ایک اللہ والے کی دُعا لگ رہی ہے، شراب چھوڑ دی کہ جس حیات سے خالق حیات ناراض ہو، جس زندگی سے خالق زندگی ناراض ہو وہ زندگی موت سے بدتر ہے، جانور سے بدتر ہے، سور اور کتے سے بدتر ہے، اللہ تعالیٰ نے عقل دی ہے، آپ خود فیصلہ کرلیجیے کہ جو اپنے مالک کو ناراض کرکے جیتا ہے وہ جانور سے بدتر ہے یا نہیں؟ جانور سور اور کتا مکلف نہیں ہے، اسے پتا ہی نہیں کہ ہم کس مقصد کے لیے پیدا ہوئے ہیں لیکن ہمیں اللہ نے عقل دی ہے، اگر ہم عقل رکھتے ہوئے، مکلف ہوتے ہوئے اللہ تعالیٰ کو ناراض کرتے ہیں تو اللہ کے غضب اور قہر سے بھی ہوشیار ہوجائیں، اللہ کے حلم سے غلط فائدہ نہ اُٹھائیں کہ وہ تو غفورو رحیم ہیں معاف کردیتے ہیں، نہیں پکڑتے۔ جب انتقام آئے گا تو پھر ہماری ساری چکر بازیاں اور ساری مکر بازیاں اور تمام حیلہ ومکر کے ٹاٹ میں اللہ آگ لگادیتا ہے۔ پس اللہ تعالیٰ کے انتقام کا انتظار نہ کرو، پہلے ہی جلدی سے اصلاح کرلو، جلدی سے جان کی بازی لگادو، ہمت کرلو کہ ہمیں جان دینا ہے مگر گناہ نہیں کرنا ہے، جان دینا ہے مگر اللہ تعالیٰ کو ناراض نہیں کرنا ہے،جان دینا ہے مگر نظر سے کسی عورت کو نہیں دیکھنا ہے۔ ان ننگی عورتوں کو نہ دیکھنے سے اگر جان بھی نکل جائے تو ہم آپ جان دے دیں کیوں کہ وہ جان بہت مبارک جان ہوگی جو خدا کی راہ میں نکل جائے لیکن میں کہتا ہوں کہ اللہ میاں جان نہیں       لیں گے، آدھی جان لیں گے اور سو جان عطا فرمائیں گے ؎
نیم جاں بستاند و صد جاں دہد
انچہ  در و  ہمت  نیاید آں  دہد
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر مجاہد وسالک کو مجاہدہ سے نیم جان کردیتے ہیں، مشقت وغم میں تھوڑا سا مبتلا ہوتا ہے، حسرت کرتاہے کہ آہا کیسی حسین شکل تھی لیکن کیا کریں اللہ تعالیٰ نے غض بصر کا یعنی نہ دیکھنے کا حکم دیا ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter