Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

18 - 82
تعلق قائم کرو۔
غرض اب جگر صاحب کی ہدایت کا آغاز ہورہا ہے، نقطۂ آغازِ ہدایت اس شعر سے ہوا؎
اب  ہے  روزِ  حساب  کا  دھڑکا
پینے  کو  تو  بے   حساب   پی   لی
یعنی اب دل دھڑک رہا ہے کہ قیامت کے دن اللہ کو کیا جواب دوں گا کہ ظالم میں نے شراب کو حرام کیا تھا اور تو اس قدر پیتا تھا، تجھے شرم بھی نہ آئی کہ مجھے قیامت کے دن پیش ہونا ہے۔ پس فوراً خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اللہ علیہ سے مشورہ لیا کہ خواجہ صاحب آپ کیسے اللہ والے ہوگئے؟ کس کی صحبت نے آپ کو ایسا متبع سنت بنادیا؟ آپ تو ڈپٹی کلکٹر ہیں،ڈپٹی کلکٹر اور گول ٹوپی اور لمبا کرتا، عربی پاجامہ اور ہاتھ میں تسبیح۔ میں نے تو دنیا میں کہیں ایسا ڈپٹی کلکٹر نہیں دیکھا، یہ آپ کی ٹرکس نے نکالی اے مسٹر؟ فرمایا کہ تھانہ بھون میں حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے یہ ٹر نکال دی۔ مسٹر کی ٹر کو مس کردیا۔ تو کہا کہ کیا مجھ جیسا شرابی بھی تھانہ بھون جاسکتا ہے؟ مگر شرط یہ ہے کہ میں تو وہاں بھی پیوں گا کیوں کہ اس کے بغیر میرا گزارا نہیں۔ خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ تھانہ بھون پہنچے اور کہا کہ جگرصاحب اپنی اصلاح کے لیے آنا چاہتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ میں خانقاہ میں بھی بغیر پیے نہیں رہ سکتا۔
اہل اللہ کی عالی ظرفی
حضرت رحمۃ اللہ علیہ ہنسے اور فرمایا کہ جگرصاحب سے میرا سلام کہنا اور یہ کہنا کہ اشرف علی ان کو اپنے مکان میں ٹھہرائے گا،خانقاہ تو ایک قومی ادارہ ہے، اس میں تو ہم اجازت دینے سے مجبور ہیں لیکن ان کو میں اپنا مہمان بناؤں گا۔ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مکان میں جب کافر کو بھی مہمان بناتے تھے تو اشرف علی ایک گناہ گار مسلمان کو کیوں مہمان نہ بنائے گا جو اپنے علاج اور اصلاح کے لیے آرہا ہے۔ جگر صاحب نے جب یہ سنا تو رونے لگے اور کہا کہ آہ! ہم تو سمجھتے تھے کہ اللہ والے گناہ گاروں سے نفرت کرتے ہوں گے لیکن آج پتا چلا کہ ان کا قلب کتنا وسیع ہوتا ہے۔ بس تھانہ بھون پہنچ گئے اور عرض کیا کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter