Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

50 - 82
کہ آیت کی ترتیب بتارہی ہے کہ جس فکر میں ہو، جس حالت میں ہو فوراً اللہ تعالیٰ کا ذکر شروع کردو۔ ذکر اللہ ہی کی برکت سے تم فکروں سے چھوٹو گے کیوں کہ جب سورج نکلے گا جب ہی رات بھاگے گی۔ غیراللہ اور افکارِ دنیویہ جب ہی مغلوب ہوں گے جب اللہ تعالیٰ کو یاد کروگے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ پہلے قلب کو یکسو کرو پھر میرا نام لو بلکہ یہ فرمایا کہ پہلے میرا نام لو، میرے نام ہی کی برکت سے تم کو افکار و غم اور پریشانیوں سے نجات ملے گی اور یکسوئی حاصل ہوگی۔ اگر تبتل ذکر پر موقوف نہ ہوتا تو آیت کی تقدیم دوسرے اسلوب پر نازل ہوتی ہے اور وَ تَبَتَّلۡ  اِلَیۡہِ تَبۡتِیۡلًا مقدم ہوتا وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ پر جس کے معنیٰ یہ ہوتے کہ پہلےغیراللہ سے یکسو ہوجاؤ پھر ہمارا نام لو لیکن وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ کی تقدیم بتارہی ہے کہ تبتل اور یکسوئی ہمارے ذکر ہی پر موقوف ہے۔ پہلے تم ہمارا نام لینا شروع کردو، ہمارے ذکر کی برکت سے تمہیں خودبخود یکسوئی حاصل ہوتی جائے گی اور غیراللہ دل سے نکلتا چلا جائے گا۔
مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل
اس آیت کی تفسیر مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے عجیب انداز سے فرمائی ہے۔ یہ عاشقوں کی تفسیر ہے۔ فرماتے ہیں کہ ایک دریا کے کنارے ایک شخص واجب الغسل کھڑا تھا، جس کے بدن پر نجاست لگی ہوئی تھی، دریا نے کہا کہ کیا بات ہے؟ تُو بہت دیر سے باہر کھڑا ہے۔ کہا کہ مارے شرم کے تیرے اندر نہیں آرہا ہوں کہ میں ناپاک ہوں اور تو پاک ہے۔ دریا نے کہا کہ تو قیامت تک ناپاک ہی کھڑا رہے گا، جس حالت میں ہے میرے اندر کود پڑ، تیرے جیسے لاکھوں یہاں پاک ہوتے رہتے ہیں اور میرا پانی پاک رہتا ہے۔ لہٰذا اللہ کی یاد میں دیر مت کرو، کیسی ہی گندی حالت میں ہو اللہ کا نام لینا شروع کردو، ذکر کی برکت سے غیراللہ کی نجاست چھوٹے گی۔
ذکر مشورہ سے کیجیے
لیکن کسی اللہ والے سے مشورہ کرکے ذکر کرو۔ جب حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے یہ بات فرمائی تو خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک اشکال پیش کیا کہ حضرت! یہ           اللہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter