Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

69 - 82
انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں
ایک شخص نے لکھا کہ حضرت کیا شیخ سے صرف خط و کتابت سے ہم ولی اللہ نہیں ہوسکتے؟فرمایا کہ اگر بیوی لاہور میں اور شوہر کراچی میں ہے اور دونوں عمر بھر خط و کتابت کرتے رہیں تو کیا بچہ پیدا ہوگا؟ اصل میں شیخ کی خدمت میں جسم کے ساتھ حاضر رہنے سے شیخ کے قلب سے مرید کے قلب میں انوارِ یقین و انوارِ نسبت منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ کتابوں سے ہمیں شریعت کے کمیات ملتے ہیں یعنی مقادیرِ احکامِ شرعیہ کہ مغرب کی تین رکعات ہیں، عشاء کی چار، فجر کی دو ہیں وغیرہ لیکن کس کیفیت سے ہم نماز پڑھیں، کس درد سے سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہیں، کس کیفیتِ ایمانی سے اللہ کا نام لیں۔ یہ کیفیات ملتی ہیں اللہ والوں کے سینوں سے۔ کمیات احکامِ شرعیہ کے ملتے ہیں کتابوں سے اور کیفیاتِ ایمانیہ ملتی ہیں اہل اللہ کے سینوں سے۔ ان کے دل کا نورِ یقین ان کے پاس بیٹھنے والوں کے دلوں میں منتقل ہوجاتا ہے۔ اسی لیے حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اے علمائے دین! میرے علم میں جو برکت آپ دیکھ رہے ہیں یہ خالی کتب بینی سے نہیں حاصل ہوئی بلکہ قطب بینی سے حاصل ہوئی ہے۔ میں نے کتب بینی کے ساتھ قطب بینی بھی کی ہے۔ میں نے شیخ العرب و العجم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ کی زیارت کی،مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کی زیارت کی، مولانا یعقوب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی زیارت کی۔ یہ حضرات اپنے وقت کے قطب تھے۔ اگر آج بھی وہ علمائے دین جن کا تعلق کسی سے نہ ہو اگر کسی اللہ والے سے جس سے مناسبت ہو تعلق قائم کرلیں تو  زندگی کا مزہ آجائے۔
نفع کا مدار مناسبت پر ہے
لیکن مناسبت شرط ہے، بدون مناسبت کے نفع نہیں ہوتا۔ خون اس کا چڑھواتے ہیں جس سے خون کا گروپ ملتا ہو، جس سے مناسبت ہو اس کے پاس زندگی میں چالیس دن لگانا کیا مشکل ہے۔ اگر اصلاح ہوجائے اللہ مل جائے، جنت مل جائے تو ایسے چالیس دن کی کیا حقیقت ہے، سستا سودا ہے۔ آپ سے جو خطاب کررہا ہے سولہ برس شاہ عبدالغنی صاحب کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter