Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

48 - 82
میرے گھر میں سونا نہیں ہے میں فقیر ہوں   ؎
ولے دارم خدائے زر امیرم
لیکن میں زر کا خالق رکھتا ہوں۔ جو سونا پیدا کرتا ہے وہ میرے دل میں ہے۔ بتاؤ میرے برابر کون امیر ہے۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے سلاطین مغلیہ کو خطاب کرکے فرمایا تھا کہ ولی اللہ اپنے سینے میں ایک دل رکھتا ہے، اس دل میں اللہ تعالیٰ کی نسبت کے موتی ہیں، تعلق مع اللہ کی دولت ہے؎
دلے دارم  جواہر  پارۂ عشق  است تحویلش
کہ دارد  زیر گردوں میر ساما نے کہ من دارم
آسمان کے نیچے کوئی مجھ سے بڑا رئیس ہو تو آجائے۔ سلاطین مغلیہ کو خطاب ہورہا ہے۔ ان کو اللہ والے کہتے ہیں۔ یہ نہیں کہ کوئی سیٹھ آگیا تو مولوی صاحب اس کے پیچھے پھررہے ہیں اور اس دن اشراق میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی سات مرتبہ کہہ رہے ہیں جبکہ روزانہ تین مرتبہ پڑھتے تھے یعنی چندہ گھسیٹنے کے لیے آج سجدہ میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی سات مرتبہ پڑھا جارہا ہے تاکہ وہ سیٹھ سمجھے کہ یہ تو بہت پہنچا ہوا شخص ہے، اس کو چندہ ذرا زیادہ دینا چاہیے۔ اس مکر وفریب سے اللہ خوب واقف ہے۔ کوئی بھی صاحبِ نسبت کبھی کسی مخلوق سے مرعوب نہیں ہوسکتا، نہ کسی کی دولت سے مرعوب ہوسکتا ہے لیکن اکرام کرے گا تاکہ شاید یہ اللہ والا ہوجائے، مال داروں کو حقیر نہیں سمجھے گا، ان پر بھی اس نیت سے محنت کرے گا کہ شاید وہ بھی اللہ والے بن جائیں۔
ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت
حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ میں ربّ کیوں فرمایا جبکہ وَ اذۡکُرِ اسۡمَ اللہِ بھی ہوسکتا تھا۔ بات یہ ہے کہ پالنے والے کی محبت ہوتی ہے، پالنے والے کو آدمی محبت سے یاد کرتا ہے۔ بتائیے! ماں باپ کی یاد میں مزہ آتا ہے یا نہیں؟ تو یہاں ربّ اس لیے نازل فرمایا کہ میرا نام محبت سے لینا، خشک مُلّاؤں کی طرح میرا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter