منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
تکیہ رکھنے کی سنت میں نے تکیہ لاکر حضرت کے داہنی طرف رکھا تو فرمایا کہ بائیں طرف رکھو، تکیہ بائیں رکھنا مسنون ہے۔ عرض الاعمال علی الآباء اور فرمایاکہ جب کوئی سلسلہ میں داخل ہوتا ہے، کسی شیخ کے ہاتھ پر بیعت کرتا ہے تو سلسلہ کے تمام بزرگانِ دین کی روحیں اس کی طرف متوجہ ہوجاتی ہیں اور سب اس کے لیے دعا مانگتے ہیں۔ اگر یہ بات مولانا مسیح اللہ خان صاحب رحمۃ اللہ علیہ بیان نہ کرتے، کوئی اوربیان کرتا تو اس پر یقین بھی نہ آتا لیکن مولانا جلیل القدر عالم اور جلیل القدر بزرگ ہیں انہوں نے فرمایا کہ سارے اولیاء کی دعائیں اور توجہات سلسلہ میں داخل ہونے والے کے ساتھ شامل ہوجاتی ہیں۔ اور اس کی دلیل جامع صغیر کی یہ روایت ہے: تُعْرَضُ الْاَعْمَالُ یَوْمَ الْاِثْنَیْنِ وَالْخَمِیْسِ عَلَی اللہِ وَتُعْرَضُ عَلَی الْاَنْبِیَاءِ وَعَلَی الْاٰبَاءِ وَالْاُمَّہَاتِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَیَفْرَحُوْنَ بِحَسَنَاتِہِمْ وَتَزْدَادُوُجُوْہُہُمْ بَیَاضًا وَاِشْرَاقًا فَاتَّقُوااللہَ وَلَا تُؤْذُوْا مَوْتَاکُمْ 27؎اللہ تعالیٰ کے سامنے دو شنبہ اور جمعرات کے دن اعمال پیش کیے جاتے ہیں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور جملہ پیغمبروں اور آباء و اجداد کے سامنے جمعہ کے دن۔ پس ان کی نیکیوں سے وہ خوش ہوتے ہیں اور ان کے چہرے خوشی سے دمکنے لگتے ہیں۔ پس اللہ سے ڈرو اور اپنے مُردوں کو اپنی بداعمالیوں سے تکلیف نہ دو۔ اس حدیث سے قیاس کیا جاسکتا ہے کہ چاروں سلسلہ کے جو اولیاء ہیں یہ ہمارے روحانی باپ دادا ہیں، عالم برزخ میں ان کو اطلاع ہوجاتی ہے کہ آج فلاں شخص داخل سلسلہ _____________________________________________ 27؎کنز العمال:469/16 (45493)، بیان الام فی باب برالوالدین،مؤسسۃ الرسالۃ-کشف الخفاء للعجلونی:315/1 (991) ،حرف المثناۃ الفوقیۃ