Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

47 - 82
جب وہ قرآنِ پاک یاد کرتے تھے تو ایک ایک لفظ کا رسوخ و تکرار کرتے تھے، تکرار لفظ سے ذکر راسخ ہوجاتا تھا۔ وہ زمانہ تو عہدِ نبوت کا تھا۔ نبوت کی ایک نظر سے وہ صاحبِ نسبت  ہوتے تھے اور نسبت بھی ایسی کہ قیامت تک آنے والا بڑے سے بڑا ولی ایک ادنیٰ صحابی    کے برابر نہیں ہوسکتا۔ اب زمانہ عہدِ نبوت سے بُعد کا آگیا لہٰذا صوفیانے یہ طریقہ نکالا کہ  جیسے صحابہ ایک ایک لفظ کی تکرار کرکے قرآن یاد کرتے تھے مثلاً اِذَا السَّمَآءُ انۡشَقَّتۡ،17؎ اِذَا السَّمَآءُ  انۡشَقَّتۡاسی طرح ہم بار بار اللہ اللہ کہتے ہیں تاکہ اللہ دل میں یاد ہوجائے، یاد تو ہے لیکن دماغ میں ہے، دل میں جب اُترے گا جب بار بار ہم اللہ کہیں گے۔ ایک بزرگ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ بندوں سے یہ شکایت کرتے ہیں کہ   ؎
مرا د اری ولَے  برلب  نہ  در  دل
بہ لب  ایماں بہ دل  ایماں نہ داری
مجھ کو تم اے مسلمانو! رکھتے تو ہو مگر ہونٹوں پر، دل میں نہیں رکھتے ہو۔
آثارِ نسبت مع اللہ
یہاں پر ایک بات بتاؤں کہ کسی مال دار کو دیکھ کر جو مولوی للچا جاتا ہے وہ صاحبِ نسبت نہیں ہے، صاحبِ نسبت کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ سارے عالم سے مستغنی ہوجاتا ہے، سلاطین کے تخت و تاج سے، مال داروں کے مال و دولت سے، ساری کائنات سے، زمین  و آسمان سے، سورج اور چاند سے بے نیاز ہوجاتا ہے، کیوں کہ خالق آفتاب جس کے دل میں آتا ہے بے شمار آفتاب کے ساتھ آتا ہے۔ خالق ماہ تاب جس کے دل میں آتا ہے بے شمار ماہ تاب اس کے دل میں ہوتے ہیں۔ یہ سمندر اور پہاڑ کیا چیز ہیں اس کے مقابلے میں۔ ایک اللہ والا  جارہا تھا، کسی نے کہا کہ میاں شاہ صاحب! آپ کے پاس کتنا سونا ہے؟ شاہوں کے پاس تو سونا ہونا چاہیے اور آپ شاہ کہلاتے ہیں تو اس بزرگ نے ہنس کر فرمایا   ؎
بخانہ  زر  نمی  دارم  فقیرم
_____________________________________________
17؎   الانشقاق: 1
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter