Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

64 - 82
تَجْوِیْدُ الْحُرُوْفِ وَمَعْرِفَۃُ الْوُقُوْفِ
کہ حروف بھی صحیح ہوں یعنی مخارج سے ادا ہوں اور کہاں سانس توڑیں اس کی معرفت ہو۔
منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز
قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں قیامِ لیل اور تلاوتِ قرآن یہ  دونوں کام منتہی کے اسباق ہیں۔ جتنے اولیاء اللہ ہیں آخر میں ان کو یہی دو شغف رہ جاتے ہیں، رات کو تہجد پڑھنا اور قرآن کی تلاوت کرنا،یہ دو اعمال منتہی کے سبق ہیں۔ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ سوال قائم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے منتہی کا سبق پہلے کیوں نازل فرمایا؟ دیکھیے! پہلے موقوف علیہ پڑھاتے ہیں، پھر بخاری شریف ملتی ہے لیکن یہا ں معاملہ کیوں برعکس ہوا۔ قیامِ لیل اور تلاوتِ قرآن تو آخری سبق ہے اور ذکر اسمِ ذات اور نفی و اثبات مبتدی و متوسط کے اسباق ہیں۔ تو اعلیٰ مقام اور آخری درجہ کا سبق پہلے کیوں نازل فرمایا۔ اس میں کیا راز ہے؟ اس اشکال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ جن پر قرآن نازل ہورہا تھا چوں   کہ وہ سید المنتہین تھے، سید الانبیاء تھے، ان کے مقامِ نبوت کے علو و رِفعت کے لحاظ سے   اللہ تعالیٰ نے پہلے منتہی کا سبق نازل فرمایا۔ اس کے بعد پھر عام امت کے لیے سبق نازل کیا۔ یہ ترتیب کا راز منکشف کیا علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ نے۔ اُولٰئِکَ اٰبَائِیْ فَجِئْنِیْ بِمِثْلِہِمْ۔ بس مجلس ختم۔
حضرت جلال آبادی کے چند نصائح
(جامع عرض کرتا ہے کہ اس وقت ایک صاحب نے حضرت والا کو ایک مضمون بیان کرنے کے بارے میں یاد دلایا تو حضرت والا دامت برکاتہم نے فرمایا) ماشاء اللہ! شاباش۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ مجھے یاد دلانا، میں ان شاء اللہ تعالیٰ حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی تین نصیحتیں سناؤں گا۔ حضرت آج سے آٹھ نو سال پہلے میری خانقاہ میں تشریف لائے تھے اور دو گھنٹے بیان فرمایا تھا جس میں سے تین خاص باتیں سناتا ہوں:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter