منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
تَجْوِیْدُ الْحُرُوْفِ وَمَعْرِفَۃُ الْوُقُوْفِ کہ حروف بھی صحیح ہوں یعنی مخارج سے ادا ہوں اور کہاں سانس توڑیں اس کی معرفت ہو۔ منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں قیامِ لیل اور تلاوتِ قرآن یہ دونوں کام منتہی کے اسباق ہیں۔ جتنے اولیاء اللہ ہیں آخر میں ان کو یہی دو شغف رہ جاتے ہیں، رات کو تہجد پڑھنا اور قرآن کی تلاوت کرنا،یہ دو اعمال منتہی کے سبق ہیں۔ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ سوال قائم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے منتہی کا سبق پہلے کیوں نازل فرمایا؟ دیکھیے! پہلے موقوف علیہ پڑھاتے ہیں، پھر بخاری شریف ملتی ہے لیکن یہا ں معاملہ کیوں برعکس ہوا۔ قیامِ لیل اور تلاوتِ قرآن تو آخری سبق ہے اور ذکر اسمِ ذات اور نفی و اثبات مبتدی و متوسط کے اسباق ہیں۔ تو اعلیٰ مقام اور آخری درجہ کا سبق پہلے کیوں نازل فرمایا۔ اس میں کیا راز ہے؟ اس اشکال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ جن پر قرآن نازل ہورہا تھا چوں کہ وہ سید المنتہین تھے، سید الانبیاء تھے، ان کے مقامِ نبوت کے علو و رِفعت کے لحاظ سے اللہ تعالیٰ نے پہلے منتہی کا سبق نازل فرمایا۔ اس کے بعد پھر عام امت کے لیے سبق نازل کیا۔ یہ ترتیب کا راز منکشف کیا علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ نے۔ اُولٰئِکَ اٰبَائِیْ فَجِئْنِیْ بِمِثْلِہِمْ ۔ بس مجلس ختم۔ حضرت جلال آبادی کے چند نصائح (جامع عرض کرتا ہے کہ اس وقت ایک صاحب نے حضرت والا کو ایک مضمون بیان کرنے کے بارے میں یاد دلایا تو حضرت والا دامت برکاتہم نے فرمایا) ماشاء اللہ! شاباش۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ مجھے یاد دلانا، میں ان شاء اللہ تعالیٰ حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی تین نصیحتیں سناؤں گا۔ حضرت آج سے آٹھ نو سال پہلے میری خانقاہ میں تشریف لائے تھے اور دو گھنٹے بیان فرمایا تھا جس میں سے تین خاص باتیں سناتا ہوں: