Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

12 - 82
بعد میں عرض کروں گا اور اس کا تعلق تمام تر تصوف اور تزکیۂ نفس سے ہوگا کیوں کہ میرا مقصدِ حاضری یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ صحیح اور قوی تعلق ہوجائے، جن کا تعلق ضعیف ہے ان کا قوی ہوجائے اور جن کا قوی ہے ان کا اقویٰ ہوجائے اور آپ لوگوں کے صدقہ اور طفیل میں اللہ تعالیٰ احقر کو بھی محروم نہ فرمائیں۔
حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ
نمبر ایک یہ ہے کہ اس وقت کی ٹھنڈک معتدل اور پسندیدہ ہے۔ اس وجہ سے ہیٹر   کو بند کرادیا گیا۔ اس پر مجھے ایک واقعہ یاد آیا کہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم کے ساتھ جدہ سے حرم شریف جانے کے لیے میں کار میں بیٹھا۔ خوب گرمی اور لُو تھی اور موٹر چلانے والے میرے شیخ کے خلیفہ انجینئر انوار الحق صاحب تھے۔ حضرت نے فرمایا جلدی سے ایئرکنڈیشن چلادو۔ ایئرکنڈیشن چلادیا گیا لیکن کار میں ٹھنڈک نہیں آئی تو حضرت نے فرمایا کہ کیا وجہ ہے تمہارا ایئرکنڈیشن کچھ ناقص ہے ٹھنڈک کیوں نہیں آرہی؟ تو انوار الحق صاحب نے کہا کہ شاید کار کا کوئی شیشہ کھلا ہوا ہے جس سے خارجی گرمی آرہی ہے۔ دیکھا تو میری ہی طرف کا شیشہ تھوڑا سا کھلا ہوا تھا۔ میں نے جلدی سے شیشہ بند کردیا اور تھوڑی دیر میں پوری کار ٹھنڈی ہوگئی، گرمی اور لُو سے حفاظت ہوگئی۔ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب نے اس پر ایک عجیب بات فرمائی جو قابلِ وجد ہے۔
مقصدِ حیات
جس کو اللہ ہدایت دیتا ہے تو عالم اور کائنات کا ہر ذرّہ اس کے لیے ہدایت کا ذریعہ بن جاتا ہے کیوں کہ خالق کائنات پوری کائنات اس کی ہدایت پر صَرف فرماتے ہیں کہ          مقصدِ حیات اور مقصدِ کائنات لِیَعْبُدُوْنِ ہے جس کی تفسیر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے لِیَعْرِفُوْنِ سےکی ہے۔ معلوم ہوا کہ پوری کائنات کو  زمین اور آسمان،سورج اور چاند، دریا اور پہاڑ کو ہماری تربیت اور حصولِ معرفت،زیادتِ معرفت اور تکمیل معرفت کے لیے اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے اور کائنات کا مقصد بزبانِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم بیان فرمادیا:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter