Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

57 - 82
لاتے ہو؟ تم مجھ کو یعنی اللہ کو اپنا وکیل بنالو۔ مجھ سے زیادہ کون تمہارا وکیل اور کارساز ہوسکتا ہے؟ اس آیت سے چوتھا مسئلہ توکل کا ثابت ہوگیا جس کی صوفیا تعلیم دیتے ہیں۔
سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت
اور اگلی آیت سے سلوک کا ایک بہت اہم مسئلہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ ثابت کرتے ہیں اور وہ ہے دُشمنوں کے مظالم پر صبر کرنا۔ دنیا دار صوفیوں کا مذاق اُڑاتے ہیں کہ دیکھو تسبیح لیے مکار لوگ جارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَ اصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ اور یہ لوگ جو جو باتیں کرتے ہیں ان پر صبر کرو۔ اسی طرح اللہ کے راستے میں نفس و شیطان بھی ستاتے ہیں۔ کبھی شیطان کہے گا کہ فلاں گناہ کرلو اور کبھی نفس بھی ستائے گا اور بار بار تقاضا کرے گا کہ ارے! یہ شکل بہت حسین ہے اس کو دیکھ ہی لو، بعد میں توبہ کرلینا۔ نفس        وشیطان کے ورغلانے کے وقت بھی یہی آیت پڑھ دو وَ اصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ دُشمن جو باتیں کررہے ہیں اُن پر صبر کرو۔
صبر کی تین قسمیں
اور صبر تین طریقے سے ہوتا ہے اور صبر کے تین صلے آتے ہیں یعنی فِیْ، عَنْ اور عَلٰی، اَلصَّبْرُ فِی الْمُصِیْبَۃِ۔ مصیبت میں صبر کرو۔ اس وقت اللہ پر اعتراض نہ کرو بلکہ راضی برضا رہو، اور اَلصَّبْرُ عَنِ  الْمَعْصِیَۃِ معصیت پر صبر کرو۔ گناہ کے کتنے ہی تقاضے ہوں لیکن اللہ کے راستے پر جمے رہو، اور اَلصَّبْرُ عَلَی الطَّاعَاتِ عبادات پر قائم رہو۔19؎  خواہ دل نہ چاہے اور عبادت میں مزہ نہ آئے لیکن معمولات نہ چھوڑو۔ یہ صبر کی تین قسمیں ہیں۔ تو باطنی دُشمن یعنی نفس و شیطان جو کہیں اس پر بھی صبر کرو اور ان کے کہنے پر عمل نہ کرو۔ اسی طرح تمہارے ظاہری دُشمن اور حاسدین تم پر اعتراض کریں گے کہ بڑے صوفی بن گئے، گول ٹوپی لگائے پھرتے ہیں، تسبیح لے کر مخلوق کو دھوکا دیتے ہیں۔ کسی کے اعتراض کا جواب نہ دو۔ وَاصْبِرْ عَلٰی مَایَقُوْلُوْنَ ان کی باتوں پر صبر کرو۔
_____________________________________________
19؎   مرقاۃ المفاتیح:6/2، کتاب الطہارۃ، دارالکتب العلمیۃ، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter