Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

38 - 82
علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل
اب دوسرا واقعہ سنیے جب مکہ شریف تین میل رہ گیا تو وہی موٹر جس میں میں شیخ کے ساتھ سفر کررہا تھا ایک پیٹرول پمپ پر پیٹرول لینے کے لیے صاحبِ کار نے روکی۔ اتنے میں ایک ٹینکر آیا جس پر دس بارہ ہزار گیلن پیٹرول لدا ہوا تھا۔ اس کے ڈرائیور نے بھی کہا کہ میرے ٹینکر میں پیٹرول ڈال دو کیوں کہ انجن میں پیٹرول نہیں جارہا ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ ایک دوسرا سبق حاصل کرو۔ جو علماء اپنے باطن کو منور نہیں کرتے، اللہ والوں کی صحبت سے اللہ تعالیٰ کا خوف، اللہ کی خشیت، اللہ تعالیٰ کی محبت کا پیٹرول اپنے قلب کے انجن میں حاصل نہیں کرتے ان کا علم ان کی پیٹھ کے اوپر رکھا ہوا ہے چاہے دس ہزار گیلن ہو، نہ خود اس سے فائدہ اُٹھاسکتے ہیں نہ دوسروں کو فائدہ پہنچاسکتے ہیں، جس طرح ٹرک اور ٹینکر چل ہی نہیں سکتا جب انجن ہی میں پیٹرول نہ ہو، اسی طرح اپنے علم پر عمل کی توفیق نہیں ہوسکتی اگر دل میں اللہ کی محبت وخشیت نہیں  ؎
علم چوں برتن زنی مارے بود
جو علم کو دنیا کے عیش اور تن پرستی کے لیے حاصل کرتا ہے وہ علم اس کے لیے سانپ ہے؎
علم چوں بردل زنی یارے بود
اور علم کا اثر اگر دل میں حاصل کرلو یعنی خشیت ومحبت، دل اللہ والا ہوجائے تو پھر یہ علم مفید ہے۔
دوستو! پہلے دل اللہ والا بنتا ہے تب جسم اللہ والا بنتا ہے۔ پہلے دل صاحبِ نسبت ہوتا ہے پھر اس کا اثر سارے جسم پر ہوتا ہے اور وہ کسی طرح سے گناہ نہیں کرتا۔
علاماتِ ولایت
ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں فرماتے ہیں کہ اللہ کے ولی ہونے کی علامتیں دو ہیں:نمبر ایک جس کو اللہ اپنا ولی بناتا ہے اپنے اولیاء کے دلوں میں اس   کی محبت ڈال دیتا ہے مِنْ اِمَارَاتِ وِلَایَتِہٖ تَعَالٰی شَانُہٗ اَنْ یَّرْزُقَہٗ مَوَدَّۃً فِیْ قُلُوْبِ اَوْلِیَائِہٖ۔اور دوسری علامت ہے: لَوْ اَرَادَ سُوْءًا اَوْ قَصَدَ مَحْظُوْرًا عَصَمَہٗ عَنِ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter