Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

66 - 82
ہوا ہے تو وہ سب اس کے لیے دعائیں مانگتے ہیں۔
اہل سلسلہ کے لیے بشارت
تیسری بات یہ فرمائی کہ ریل میں انجن سے فرسٹ کلاس کے ڈبے بھی لگے ہوتے ہیں جو نہایت شاندار ہوتے ہیں، سیٹیں بھی نہایت عمدہ ہوتی ہیں اور اسی ریل میں تھرڈ کلاس کے ڈبے بھی جڑے ہوتے ہیں جن کی سیٹیں بھی پھٹی ہوئی، اسکرو بھی ڈھیلے، چوں چوں کی بھی آواز آرہی ہے، ہل بھی رہے ہیں لیکن اگر صحیح طرح ریل سے جڑے ہوئے ہیں تو جہاں فرسٹ کلاس کے ڈبے پہنچتے ہیں تھرڈ کلاس کے ڈبے بھی چوں چاں کرتے ہوئے وہیں پہنچ جاتے ہیں۔ اسی طرح اللہ والوں سے جڑجاؤ، ان سے صحیح تعلق پیدا کرلو، اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ اگر عمل میں ان جیسے نہ بھی ہوسکے، کچھ کمی بھی رہی تو بھی ان شاء اللہ تعالیٰ اس تعلق کی برکت سے توبہ و استغفار و ندامت کے سہارے ان کے ساتھ ہی محشور ہوں گے اور جنت تک پہنچیں گے۔ حضرت حکیم الامت مجدد الملت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اللہ والوں سے تعلق رکھنے والا اگر کامل نہ بھی ہوسکا تو تائب ضرور ہوجائے گا، اگر کاملین میں نہ اُٹھایا گیا تو کم سے کم تائبین میں ضرور اُٹھایا جائے گا، اگر زندگی بھر اصلاح نہ ہوئی لیکن مرنے سے کچھ پہلے ان بزرگوں کی برکت سے اللہ تعالیٰ اپنی محبت اورتعلق کو غالب کرکے اور غیراللہ کے تعلق کو مغلوب کرکے اپنے پاس بلاتا ہے، اللہ والوں سے تعلق رکھنا ضایع نہیں جاتا۔ اس ملفوظ کو میں نے خود پڑھا ہے۔
ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں
یہ چوں کہ حضرت حکیم الامت اور مولانا مسیح اللہ خان صاحب رحمۃ اللہ علیہما اور ہمارے تمام اکابر کی باتیں ہیں اس لیے ہمیں تو کسی دلیل کی حاجت نہیں ورنہ میں اپنے بزرگوں کے ارشادات کو مدلل پیش کرسکتا ہوں کہ اللہ والوں سے تعلق رکھنے والوں کو توفیق توبہ کیوں ہوتی ہے اور ان کا خاتمہ ایمان پر کیوں ہوتا ہے کیوں کہ کوئی آدمی ایسا ہوسکتا ہے جو کہہ دے کہ ہم ان بزرگوں کو نہیں مانتے، ہمیں تو  دلیل چاہیے، اس لیے مولوی کو چاہیے کہ مدلل اسلحہ بھی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter