منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
ہوا ہے تو وہ سب اس کے لیے دعائیں مانگتے ہیں۔ اہل سلسلہ کے لیے بشارت تیسری بات یہ فرمائی کہ ریل میں انجن سے فرسٹ کلاس کے ڈبے بھی لگے ہوتے ہیں جو نہایت شاندار ہوتے ہیں، سیٹیں بھی نہایت عمدہ ہوتی ہیں اور اسی ریل میں تھرڈ کلاس کے ڈبے بھی جڑے ہوتے ہیں جن کی سیٹیں بھی پھٹی ہوئی، اسکرو بھی ڈھیلے، چوں چوں کی بھی آواز آرہی ہے، ہل بھی رہے ہیں لیکن اگر صحیح طرح ریل سے جڑے ہوئے ہیں تو جہاں فرسٹ کلاس کے ڈبے پہنچتے ہیں تھرڈ کلاس کے ڈبے بھی چوں چاں کرتے ہوئے وہیں پہنچ جاتے ہیں۔ اسی طرح اللہ والوں سے جڑجاؤ، ان سے صحیح تعلق پیدا کرلو، اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ اگر عمل میں ان جیسے نہ بھی ہوسکے، کچھ کمی بھی رہی تو بھی ان شاء اللہ تعالیٰ اس تعلق کی برکت سے توبہ و استغفار و ندامت کے سہارے ان کے ساتھ ہی محشور ہوں گے اور جنت تک پہنچیں گے۔ حضرت حکیم الامت مجدد الملت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اللہ والوں سے تعلق رکھنے والا اگر کامل نہ بھی ہوسکا تو تائب ضرور ہوجائے گا، اگر کاملین میں نہ اُٹھایا گیا تو کم سے کم تائبین میں ضرور اُٹھایا جائے گا، اگر زندگی بھر اصلاح نہ ہوئی لیکن مرنے سے کچھ پہلے ان بزرگوں کی برکت سے اللہ تعالیٰ اپنی محبت اورتعلق کو غالب کرکے اور غیراللہ کے تعلق کو مغلوب کرکے اپنے پاس بلاتا ہے، اللہ والوں سے تعلق رکھنا ضایع نہیں جاتا۔ اس ملفوظ کو میں نے خود پڑھا ہے۔ ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں یہ چوں کہ حضرت حکیم الامت اور مولانا مسیح اللہ خان صاحب رحمۃ اللہ علیہما اور ہمارے تمام اکابر کی باتیں ہیں اس لیے ہمیں تو کسی دلیل کی حاجت نہیں ورنہ میں اپنے بزرگوں کے ارشادات کو مدلل پیش کرسکتا ہوں کہ اللہ والوں سے تعلق رکھنے والوں کو توفیق توبہ کیوں ہوتی ہے اور ان کا خاتمہ ایمان پر کیوں ہوتا ہے کیوں کہ کوئی آدمی ایسا ہوسکتا ہے جو کہہ دے کہ ہم ان بزرگوں کو نہیں مانتے، ہمیں تو دلیل چاہیے، اس لیے مولوی کو چاہیے کہ مدلل اسلحہ بھی