Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

19 - 82
حضرت اپنے ہاتھ پر توبہ کرادیجیے اور چار باتوں کے لیے دُعا کردیجیے۔ سب سے پہلے تو یہ کہ میں شراب چھوڑدوں، پرانی عادت ہے  ؏
چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
مگر اللہ تعالیٰ کے کرم سے اب چھوڑنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ جب اللہ تعالیٰ ہدایت دیتا ہے تو بڑے سے بڑا گناہ، پرانے سے پرانا گناہ آدمی چھوڑ دیتا ہے اور اگر گناہ نہیں چھوڑ رہا ہے تو سمجھ لو کہ اسے ابھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے جذب نہیں ہے۔ یہ ابھی نفس و شیطان کی آغوش میں ہے،دشمن کی گود میں ہے، اور دوسری درخواست دُعا یہ کی کہ مجھ کو حج نصیب ہوجائے، تیسری درخواست کی کہ میں داڑھی رکھ لوں اور چوتھی درخواست کی کہ میرا خاتمہ ایمان پر ہو۔ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے دُعا فرمائی۔
جگر صاحب تھانہ بھون سے واپس آئے تو شراب چھوڑ دی، توبہ کرلی،شراب چھوڑنے سے بیمار ہوگئے، قومی امانت تھی، زبردست شاعر تھے، ڈاکٹروں کے بورڈ نے معاینہ کیا اور کہا کہ جگر صاحب آپ کی موت سے ہم لوگ بے کیف ہوجائیں گے، آپ قوم کی امانت ہیں لہٰذا تھوڑی سی پی لیا کیجیے تاکہ آپ زندہ تو  رہیں۔ جگر صاحب نے کہاکہ اگر میں تھوڑی تھوڑی پیتا رہوں گا تو کب تک جیتا رہوں گا؟ ڈاکٹروں نے کہا کہ پانچ دس سال اور چل جائیں گے۔
جگر صاحب کا عاشقانہ جواب
فرمایا کہ دس سال کے بعد اگر میں شراب پیتے ہوئے اس گناہِ کبیرہ کی حالت میں مروں گا تو اللہ کے غضب اور قہر کے سائے میں مروں گا اور اگر ابھی مرتا ہوں جیسا کہ آپ لوگ مجھے ڈرارہے ہیں کہ نہ پینے سے مرجاؤگے تو میں اس موت کو پیار کرتا ہوں۔ ایسی موت کو میں عزیز  رکھتا ہوں کیوں کہ اگر جگر کو شراب چھوڑنے سے موت آئی تو اللہ تعالیٰ کی رحمت کے سائے میں جاؤں گا کیوں کہ یہ موت خدا کی راہ میں ہوگی کہ میرے بندے نے ایک گناہ چھوڑ دیا، اس غم میں یہ مرا ہے، میری نافرمانی چھوڑنے کے غم میں اسے موت آئی ہے، میرے قہر و غضب کے اعمال چھوڑنے میں میرے بندے نے جان دی ہے، یہ شہادت کی موت ہے۔ لہٰذا جگر صاحب نے پھر شراب نہیں پی اور بالکل اچھے ہوگئے۔ جب بندہ گناہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter