Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

68 - 82
 (جامع عرض کرتا ہے کہ اس مقام پر احقر نے عرض کیا کہ حضرتِ والا نے ذکر مثبت کی تشریح فرمائی تھی اور ذکر منفی کی تشریح کچھ باقی رہ گئی تھی تو فرمایا کہ) یاد کی دو قسمیں ہیں: نمبر ایک یادِ مثبت اور نمبر دو یادِ منفی۔ یادِ مثبت ہے امتثالِ اوامر اور یادِ منفی گناہ کو چھوڑنا ہے۔ حقیقی ذاکر وہ ہے جو ہر وقت کی عبادت اور احکام کو مان لے اور گناہ کے تقاضوں کو  روک لے اور صبر کرے ورنہ جو عبادت کے گنے کا رَس تو چوستا ہے لیکن گناہوں کے جو گنے منہ کو لگے ہوئے ہیں ان کو نہیں چھوڑتا یہ حقیقت میں ذاکر نہیں کیوں کہ گناہوں کے رَس اور لذت کو چھوڑے بغیر اللہ نہیں ملتا۔ اسی لیےلَا اِلٰہَ مقدم ہے اِلَّا اللہُ پر۔ اِلَّا اللہُ ملنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے پہلے لَا اِلٰہَ نازل فرمایا کہ غیراللہ سے جان چھڑاؤ۔ اگر ہمیں حاصل کرنا چاہتے ہو تو مُردوں سے، مرنے والوں سے بچو تب زندہ حقیقی ملے گا۔
ترکِ گناہ کا آسان طریقہ
لیکن گناہ چھوڑنا جس کو مشکل معلوم ہورہا ہو وہ کسی شیخ کی صحبت میں چالیس دن رہ لے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ سب کام بن جائے گا۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو اپنے شیخ کے ساتھ چالیس دن رہ لے اس میں ایک حیاتِ ایمانی اور نسبت مع اللہ پیدا ہوجائے گی جیسے اکیس دن مرغی کے پروں میں انڈا رہے تو اس میں جان آجاتی ہے یا نہیں؟ پھر وہ خود چھلکا توڑ کر باہر آجاتا ہے۔ تو فرمایا کہ چالیس دن کسی اللہ والے کے پاس رہ لو لیکن اس طرح سے کہ خانقاہ سے باہر نہ جاؤ، حتیٰ کہ پان کھانے بھی نہ جاؤ، حدودِ خانقاہ میں پڑے رہو، ان شاء اللہ چالیس دن میں نسبت مع اللہ عطا ہوجائے گی اور یہ بھی فرمایا کہ قیامِ خانقاہ میں تسلسل بھی ضروری ہے،یہ نہیں کہ دس دن رہے پھر گھر چلے آئے اور پھر جاکر دس دن لگادیے، چار قسطوں میں چالیس دن پورے کیے، اس سے خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوگا۔ اگر مرغی اور انڈے میں اکیس دن کا تسلسل نہ ہو،کبھی مرغی کو ہش کرکے بھگادیا یا انڈے کو مرغی کے نیچے سے نکال لیا اور دس گھنٹے کے بعد پھر رکھ دیا تو اس فصل سے اور تسلسل کی کمی سے انڈے میں جان نہیں آئے گی اور اس میں بچہ نہیں پید اہوگا۔ اسی طرح مسلسل چالیس دن شیخ کی صحبت میں رہے تو نفع کامل ہوگا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter