Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

50 - 145
مقاصد ہوتے ہیں اور مبادی ان سے مقدم ہوتے ہیں ۔ مگر مقصود بالعرض ۔ (۱ ) اور زوائدان سے موخر مگرغیر مقصود ہوتے ہیں ،اسی طرح اس طریق میں بعض مبادی ہیں ، وہ چند علوم و مسائل ہیں ۔ جو موقوف علیہ ہیں ، بصیرت فی المقصود کیلئے ، اور بعض مقاصد ہیں کہ وہی مقصود بالتحصیل ہیں ، اور انہیں پر مدار ہے کامیابی اور ناکامی کا ، اور بعض زوائد ہیں کہ ان کا وجود نہ معیار کامیابی ہے اور نہ فقدان معیار ناکامی ۔ 
	منجملہ مبادی کے امر اول مذکورہ بالا ہے ۔ ( یعنی چند علوم و مسائل ) جو غالباً اعظم المبادی اور اجمع المبادی ہیں اور مقاصد اعمال خاصہ ہیں ،جو کہ افعال اختیاریہ ہیں ، جن میں ایک حصہ اعمال صالحہ متعلق بجوارح ہے ۔ ( یعنی ایسے اعمال جن کا تعلق اعضاء ظاہرہ سے ہے ) جن کو سب جانتے ہیں ۔ نماز، روزہ ،حج ، زکوٰہ و دیگر طاعات واجبہ ومندوبہ۔ اور دوسرا حصہ اعمال صالحہ متعلق بقلب ونفس ہے ۔ مثل اخلاص  وتواضع و حب حق و شکر وصبر ورضا و تفویض و توکل و خوف و رجا وامثالہا اور ان کے اضداد کاازالہ ، اور ان اعمال اختیاریہ کو مقامات کہتے ہیں ، اور یہی نصوص میں مامور بالتحصیل ہیں (یعنی قرآن و حدیث میں ان کے حاصل کرنے کاحکم ہے ) اور ان کے اضداد مامور بالازالہ بمعنی الکف والردع ہیں ( یعنی افعال مذکورہ کی ضد جو اعمال وافعال ہیں ، انہیں ترک کرنے کا حکم ہے ) اور ان اعمال کی غایت تعلق بحق ورضائے حق ہے کہ روح اعظم سلوک و تصوف کی یہی ہے، اور زوائد احوال خاصہ ہیں مثل ذوق و شوق ، قبض و بسط ، صحوو سکر ، غیبت ووجد اور استغراق واشباہما اور یہ امور غیر اختیاریہ ہیں ، اعمال مذکورہ پر اکثر ان کا ترتب ہوتاہے اور گاہ نہیں ہوتا۔ یہ احوال نہ مامور بہا ہیں اور نہ ان کے اضداد مامور بالازالہ ، اگر ترتب ہوجائے تو محمود ہے، اور اگر نہ ہو تو مقصود میں کچھ خلل نہیں ، اسی لئے کہا گیا ہے کہ المقامات مکاسب والاحوال مواہب (مقامات کو
------------------------------

(۱)مقصود بالعرض کا مطلب یہ ہے کہ خود وہ چیز مطلوب نہیں ہے ۔ لیکن چونکہ حصول مقصود کیلئے ضروری ہے ، اس لئے اس کابرتنا ضروری ہے ۔ مثلا کھانے کیلئے برتن ،چولہا بذات خود مطلوب نہیں ہے لیکن اس کے حصول کا ذریعہ ہے ۔ اس لئے وہ مقصود بالعرض ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter