Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

48 - 145
اپنی بہیمیت پر قائم رہے ، اور شہوات و خواہشات میں ملوث رہے تو ہوسکتاہے کہ دین کے باقی اجزاء وجود میں آتے رہیں ، مگر نفس کی تلویثات کی وجہ سے وہ مکدر ہوتے رہیں گے ۔ 
	اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ۔ 
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰھَا ۔
جس نے نفس کو پاک کرلیا وہ کامیاب اور جس نے اس کو خراب کرلیا وہ ناکام ہوا۔ 
	دوسری جگہ ارشاد ہے ۔
	وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَ نَھَی النَّفْسَ عَنِ الْھَویٰ فَاِنَّ الْجَنَّۃَ ھِیَ الْمَاویٰ  	(سورہ نازعات)	جو اپنے رب کے سامنے کھڑاہونے سے ڈرا اور نفس کو اس کی خواہش سے روکا ، اس کا مستقر جنت ہے۔ 
	حقیقت یہ ہے کہ نفس ،انسانی وجودکا وہ جز ہے جس میں بگڑنے اور فاسد ہونے کی استعداد اتنی زیادہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے گویا اسے مطلقاً ’’ امارہ بالسوء ‘‘ برائی کا حکم دینے والا قرار دیاہے، لیکن یہی نفس تزکیہ اور طہارت قبول کرلینے کے بعد نفس مطمئنہ بن جاتا ہے، جس میں دخول جنت کی ندا سننے کی استعداد پیدا ہوجاتی ہے ۔ مشہور صوفی بزرگ حضرت شیخ نصیر الدین چراغ دہلوی فرماتے ہیں :
نفس آدمی بمنزلہ درختے ست کہ بمدد ہوائے شیطانی در ذات ایں کس بیخ می گیرد و محکم می شود ، اگر آدمی بتدریج و سکونت بزور عبادت و تقوی و بقوت محبت و عشق ہر روز آں درخت را بہ جنباند ہر آئینہ بیخ او سست شود و قابل قلع گردد۔
		(نظام تعلیم و تربیت ج:۲ص: ۱۱۵، بحوالہ سیر الاولیاء ص: ۲۴۲)
	آدمی کا نفس ایک درخت کی طرح ہے ، شیطانی وساوس کی مدد سے اس میں بیج پڑتا ہے ۔ پھر وہ درخت بن کر مضبوط ہوجاتا ہے ۔ اگر انسان آہستہ آہستہ سنجیدگی سے عبادت و تقویٰ کے زور، اور محبت و عشق الٰہی کی قوت سے روزانہ اس درخت کو ہلاتا رہے گا تو یقیناً وہ سست پڑ جائے گا اور اکھاڑنے کے قابل ہوجائے گا۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter