Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

44 - 145
باری تعالیٰ کو اپنی زندگی کا محور بنائے تو یہ ناممکن ہے۔
قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ ۔
 ( سورہ آل عمران ) 
تم کہہ دو کہ اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت رکھتے ہوتو میری پیروی کرو ، اللہ بھی تم سے محبت لگے گا ، اور تمہارے گناہوں کی مغفرت کردے گا ، اور اللہ تعالیٰ غفور رحیم ہیں ۔ 
لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اﷲِ أسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِمَنْ کَانَ یَرْجُوْ  اللّٰہَ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیْراً ۔ ( سورہ احزاب) 
تمہارے واسطے رسول کی ذات میں بہترین نمونہ ہے اس شخص کیلئے جو اللہ کی اور یوم آخرت کی توقع رکھتا ہے اور اللہ کو بہت یاد کرتا ہے ۔ 
	حاصل یہ نکلا کہ مقصود اصلی اور مطلوب حقیقی تو اللہ تعالیٰ کی رضا ومحبت ہے ِ لیکن اس کا طریقہ سرکار نبوت اکی پیروی واطاعت ہے ِ پس انسان کی ساری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ اپنے کو نبی کے نقش قدم پر ڈال دے ، اقوال و اعمال ، افکار ونظریات ، اعتقادات و جذبات ، سیرت و کردار ، ہر اعتبار سے ٹھیک ٹھیک نبی کا پیرو ہو، اس کے ساتھ یگانگت اور اتحاد پیداکرلے ورنہ کچھ حاصل نہ ہوگا۔ 	؎
محال است سعدی کہ راہ صفا 		تواں رفت جز بر پئے مصطفیٰ 
	سعدی ! یہ بات محال ہے کہ حق کا راستہ بجز مصطفیٰ ا کے پیروی کے اور کسی طرح چلا جا سکتا ہو۔
سعدی علیہ الرحمہ صوفیہ کے مستند ترجمان ہیں ، تمام صوفیہ کا اس پر اتفاق ہے کہ دنیوی و اخروی تمام سعادات دامن مصطفیٰ ا سے وابستہ ہیں ، اس کے بغیر سب ہیچ ہے ۔ 
	مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی علیہ الرحمہ کا مقام جماعت صوفیہ میں بہت بلند ہے ، وہ اپنے مکتوبات میں بار بار نہایت تاکید اور شد ومد کے ساتھ اتباع سنت کی ترغیب دیتے ہیں ، اپنے ایک مکتوب میں اپنے مرشد گرامی خواجہ باقی باللہ علیہ الرحمہ کے فرزند خواجہ محمد


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter