Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

35 - 145
کے دماغ میں کچھ سوچنے کی صلاحیت ہے وہ بیتاب ہے کہ کسی طرح اپنے نتائج افکار کو خواہ وہ بالکل بودے اور عقل و فہم سے بعید ہوں ، منظر عام پر پیش کرے۔ ان افکار میں اگر کوئی خوبی ہوتی ہے تو بس  یہ کہ وہ نئی چیزیں سامنے لاتے ہیں جن کا سلف میں ذکر بھی نہ ہو۔ 
	حضرت معاذ بن جبل ص کا ارشاد ہے کہ قرآن شریف لوگوں میں عام ہوجائے گا، اسے عورتیں بھی پڑھیں گی مرد اور بچے بھی پڑھیں گے اس وقت کوئی آدمی سوچے گا کہ میں نے قرآن پڑھ لیا لیکن میری پیروی نہیں کی جاتی پھر اس پر عمل کا اہتمام کرے گا، تب بھی اس کی پیروی نہیں جائے گی ۔ پھر وہ اپنے گھر میں مسجد بناکر عبادت میں لگ جائے گا ، پھر بھی اس کی پیروی نہ کی جائے گی ، اب وہ اپنے دل میں کہے گا کہ میں نے قرآن پڑھا اور کسی نے مجھے اہمیت نہ دی ، کہ میرا اتباع کرتا ، میں نے اس پر عمل کیا پھر بھی میں مقتدا نہ بنا ، پھر میں نے اپنے گھر کو مسجد بنا ڈالا تب بھی کوئی میرے پیچھے چلنے والا نہ نکلا ، اچھا اب میں نئی تحقیقات اور نئی باتیں پیش کروں گا ، ایسی تحقیقات اور ایسی باتیں جو نہ اللہ کی کتاب میں ہوں اور نہ انہوں نے اللہ کے رسول سے سنا ہوگا، شاید اس سے میری اہمیت ہو، اور میری پیروی کی جائے ۔ حضرت معاذ ص نے فرمایا کہ خبردار اس کی باتوں پر دھیان نہ دینا،وہ گمراہی ہے ۔
( جمع الفوائد ج:۱ص:۶۲ بحوالہ د ارمی) 
	ہم دیکھتے ہیں کہ آج یہی جذبۂ تجددہے اوریہی ہوس مقتدائیت ہے ، جو لوگوں کی زبان و قلم سے نئی نئی تحقیقات اور نئی نئی باتیں نکلواتی رہتی ہے ۔ 
	پھر یہ بھی بکثرت ہوتا ہے کہ لوگ سرسری طور پر کتب احادیث و تفسیر کی ورق گردانی کرکے ہمہ دانی کے زعم میں مبتلا ہوجاتے ہیں ،اور ان سے جو کچھ اپنی ا ستعداد کے مطابق الٹے سیدھے مطالب اخذ کر لیتے ہیں ، ان کو اسلاف کی کتابوں اور ان کی زندگیوں میں تلاش کرنے لگتے ہیں ، اور جب وہ اپنی فہم کے لحاظ سے ان کے مطابق  نہیں پاتے یا کچھ کم و بیش دیکھتے ہیں تو ان پر زبان طعن دراز کرنے لگتے ہیں ۔ 
	یہ بات ہم علم و عمل  کے ہر شعبے میں بہت عرصے سے دیکھ رہے ہیں لیکن اس باب


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter