Deobandi Books

نقوش سیرت

29 - 109
کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا کیا دھرا سب اکارت اور غارت ہوجائے اور تمہیں خبر تک نہ ہو۔
اس آیت کریمہ میں ایک طرف مجلس رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں آواز بلند کرنے سے اور دوسری طرف نبی سے بلند آواز میں گفتگو کرنے سے منع فرمادیا گیا ہے؛ کیوں کہ یہ حرکت بے احترامی اور ناقدری کا ثبوت ہوتی ہے، اس لئے اس سے روکا گیا ہے، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے احترام کو ملحوظ رکھنے کی تاکید فرمائی گئی ہے۔
آیت میں یہ حقیقت واضح کردی گئی ہے کہ دین میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام سب سے عالی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی انسان کتنا ہی محترم کیوں نہ ہو؟ مگر اس کی بے احترامی عند اللہ اس سزا کی مستحق نہیں ہوتی جو کفر کی ہے؛ بلکہ زیادہ سے زیادہ اسے ایک ناشائستہ طرز عمل اور بدتہذیبی قرار دیا جاتا ہے، مگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ادب واکرام میں ادنی سی کمی اور کوتاہی اتنا بڑا گناہ اور سنگین جرم ہے کہ اس سے انسان کی زندگی بھرکی کارکردگی اور کمائی تباہ اور اکارت ہوسکتی ہے، اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اکرام درحقیقت خداوند قدوس کا اکرام ہے، اور آپ کی بے ادبی ذاتِ الٰہی کی بے ادبی کے ہم معنی ہے۔ اس سے اگلی آیت میں بتایا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پست آوازی دلوں میں موجود تقویٰ کی علامت ہے، اور اندر کی پاکیزگی کا ثبوت ہے، اس سے خود یہ واضح ہوتا ہے کہ بلند آوازی اندرون کی پلیدی اور قلب وباطن کے محرومِ تقویٰ ہونے کی دلیل ہے۔
اس آیت کے شانِ نزول کے تعلق سے یہ واقعہ مشہور ہے کہ بنو تمیم کا ایک قافلہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، تو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بولے کہ قعقاع بن معبد کو ان کا امیر بنادیجئے، عمر بولے کہ اقرع بن حابس کو بنادیجئے۔ ابوبکر نے عمر سے کہا کہ تم نے تو بس میری مخالفت ہی پر کمر باندھ رکھی ہے، عمر نے کہا کہ میں آپ کی مخالفت نہیں کرتا؛ بلکہ میری رائے ہی یہی ہے، ان دونوں میں جھگڑا بڑھ گیا، حتی کہ ان کی آوازیں بلند ہوگئیں ،اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
 (بخاری شریف)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نقوشِ سیرت 1 1
5 حرفِ آغاز 2 1
6 رہے رسول کے قدموں میں سر خدا کے لئے 7 1
7 وضاحت 7 6
8 پانچ پیغمبرانہ اوصاف 12 1
9 (۱) صلہ رحمی 13 8
10 (۲) درماندوں کا بوجھ اٹھانا 14 8
11 (۳) تہی دستوں کا بندوبست کرنا 14 8
12 (۴) مہمان نوازی 15 8
13 (۵) راہِ حق کے مصائب پر تعاون 15 8
14 پیغمبرِ اسلام ں کی جامعیت 16 1
15 یتیموں کا والی 19 1
16 احترام رسول اکے قرآنی احکام وہدایات 25 1
17 (۱) نام لے کر پکارنے کی ممانعت 25 16
18 (۲) پیش قدمی سے ممانعت 26 16
20 (۳) بلند آواز میں بولنے سے ممانعت 28 16
21 (۴) سرگوشیوں کے ذریعہ پریشان کرنے سے ممانعت 31 16
22 (۵) خانۂ رسول اکے سلسلہ میں ہدایات 33 16
23 اسوۂ رسول ا کے روشن عناوین 36 1
24 (۱) معرفت میرا سرمایۂ زندگی ہے 37 23
25 (۲) عقل میرے دین کی اصل ہے 39 23
26 (۳) محبت میری زندگی کی بنیاد ہے 41 23
27 (۴) شوق میرا راہ وار ہے 45 23
28 (۵) ذکر اللہ میرا مونس ہے 46 23
29 (۶) اعتماد میرا خزانہ ہے 48 23
30 (۷) غم میرا رفیق ہے 51 23
31 (۸) علم میرا ہتھیار ہے 51 23
32 (۹) صبر میری پوشاک ہے 55 23
33 ـ(۱۰) رضا میرا مالِ غنیمت ہے 57 23
34 (۱۱) تواضع وانکساری میرا فخر ہے 59 23
35 (۱۲) زہد میرا پیشہ ہے 61 23
36 (۱۳) یقین میری توانائی ہے 63 23
37 (۱۴) صدق میرا حامی اور سفارشی ہے 64 23
38 (۱۵) اطاعتِ الٰہی میرے لئے بس ہے 65 23
39 (۱۶) جہاد میرا خلق ہے 66 23
40 (۱۷) میری آنکھ کی ٹھنڈک نماز میں ہے 67 23
41 رسول اللہ ا کی تعلیم وتربیت کے چند نمونے 69 1
42 ایثار واتحاد سے آراستہ روشن کردار 73 1
43 ہجرت نبوی ا(اسباب، نتائج وپیغام) 79 1
44 قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے 83 1
45 حضرت صدیق اکبر ص کا کردار 84 44
46 حضرت غرفہ صکا کردار 84 44
47 حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی صکا کردار 85 44
48 حضرت عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی صکا کردار 86 44
49 مجاہد اعظم صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
50 شیخ عبد النبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
51 گستاخِ رسول ا کی سزا 88 44
52 گستاخوں کی تذلیل کا قرآنی اعلان 88 44
53 لمحۂ فکریہ 89 44
54 کرنے کے کام 90 44
55 حالات کا پیغام 91 44
56 محبتِ رسول اکے ثمرات ونتائج 93 1
57 (۱) ایمانی حلاوت 93 56
58 (۲) آخرت میں آپ اکی معیت 94 56
59 (۳) سعادت کا حصول 96 56
60 ایک اسلامی معاشرہ، انسانی معاشرہ کو کیسے متأثر کرسکتا ہے؟ 97 1
61 (۱) موقفِ حق پر محکم یقین اور استقامت 98 60
62 (۲) جذبۂ ایثار وقربانی 98 60
63 (۳) نافعیت اور مواسات 99 60
64 (۴) عدل ومساوات 100 60
65 (۵) اجتماعیت واخوت 100 60
66 (۶) قول وعمل کی یکسانیت 101 60
67 (۷) پاکیزگی 101 60
68 (۸) ادائے حقوق 101 60
69 مراجع ومصادر 103 1
70 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 105 1
71 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام: 105 70
72 l اسلام میں صبر کا مقام 105 70
73 l ترجمان الحدیث 105 70
74 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 106 70
75 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 106 70
76 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 106 70
77 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 106 70
78 l گناہوں کی معافی کے اسباب اور طریقے 107 70
79 l گلہائے رنگا رنگ 107 70
80 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 107 70
81 l علوم القرآن الکریم 107 70
82 l اسلام میں عبادت کا مقام 108 70
83 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 108 70
84 l اسلام دین فطرت 108 70
85 l دیگر رسائل: 108 70
86 l عربی کتب: 109 70
Flag Counter