اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
صورت و سیرت، کردار و اطوار سب سے عشق رسالت جھلکتا تھا، اتباع سنت سے زندگی کا ہر گوشہ منور تھا، مجالس، ملفوظات و مواعظ میں اتباع سنت کی تلقین اور اس کی عظمت کا بیان بار بار ہوتا تھا، اپنے مرشد ثالث محی السنہ حضرت ہردوئیؒ کی صحبت سے آپ کو یہ ذوق خصوصی درجہ میں حاصل ہوا تھا۔ حضرت کی تمام تالیفات میں عشق رسول اور اتباع سنت کی اہمیت کے مضامین مؤثر اسلوب میں جا بجا موجود ہیں ، خاص طور سے حضرت کے دومواعظ’’ آداب عشق رسول‘‘ اور ’’عظمتِ رسالت‘‘ انتہائی اچھوتے اور دلوں کی دنیا بدل دینے والے محسوس ہوتے ہیں ۔ حضرت نے درود شریف کی ایک عجیب خصوصیت کا ذکر اس طرح فرمایا ہے : ’’ میرے شیخشاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری ؒ جو کہ حضرت حکیم الامت تھانوی صاحبؒ سے صرف سات برس چھوٹے تھے اور حضرت کے بہت پرانے خلفاء میں تھے اور دوسرے خلفاء بھی حضرت کی خدمت میں باادب بیٹھتے تھے وہ فرماتے تھے کہ صرف درود شریف ایسی عبادت ہے جس میں منہ سے بیک وقت اللہ تعالیٰ کا نام بھی نکلتا ہے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام بھی نکلتا ہے ، دونوں نام ایک ساتھ نکلتے ہیں ، درود شریف کے علاوہ اور کوئی عبادت ایسی نہیں جس میں دونوں نام ساتھ ساتھ نکلیں ؎ یا رب تو کریمی و رسول تو کریم صد شکر کہ ما ایم میان دو کریم اے میرے رب آپ کریم ہیں اور آپ کا نبی بھی کریم ہے ، سینکڑوں شکر ہے کہ ہم دو کریم کے درمیان ہیں ، ہماری کشتی پھر کیسے ڈوب سکتی ہے ۔‘‘(عظمت رسالت/۴۳)