اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
سامنے فرمایا تھا، حضرت کے سلسلۂ مواعظ میں یہ وعظ بہت نرالا اور البیلا ہے ، جس میں علم دین اور علمائے دین کی عظمت قرآن و سنت کی روشنی میں مدلل طور پر آشکارا کی گئی ہے ، اس طرح یہ وعظ علماء کی اہانت و تمسخر میں مبتلا افراد کے لئے بھی چشم کشا ہے اور دین کا کام حدود شریعت کا لحاظ کئے بغیر انجام دینے والے اور اپنی ہی محنت کو دین سمجھ کر علماء کی تنقیص میں گرفتارہوجانے والے افراد کے لئے بھی مشعل ِراہِ ہدایت ہے ۔ حضرت نے اپنے اس وعظ میں واضح طور پر ثابت فرمایا ہے کہ علماء کی تحقیر حرام ہے ، ایسا عنوان اختیار کرنا جس سے علماء کی بے وقعتی اور تحقیر ہو حرام ہے ، حضرت نے تبلیغی جماعت کے احباب کے لئے بھی اس وعظ میں انتہائی کارآمد باتیں ارشاد فرمائی ہیں ، اور تزکیہ و اصلاح کی اہمیت بھی واضح فرمائی ہے ۔ یہ پورا وعظ پڑھنے اور بار بار پڑھنے اور دل میں اتارے جانے کے قابل ہے، اور پورے طور پر حضرت والا کی بصیرت اور تبحرِ علمی کا آئینہ دار ہے ۔پردیس میں تذکرہ وطن جنوبی افریقہ کے دسویں سفر کے ملفوظات کا ایک قیمتی مجموعہ حضرت کے خادم خاص اور حضرت کی بیشتر کتابوں کے مرتب وجامع حضرت سید عشرت جمیل میر صاحب دامت برکاتہم نے ’’پردیس میں تذکرۂ وطن یعنی دنیا کے پردیس میں آخرت کے وطن اصلی کا تذکرہ‘‘ کے نام سے ترتیب دیا ہے، یہ مجموعہ اپنے مندرجات ومشمولات کی جامعیت اور تاثیر میں منفرد ہے، اور صاحب ملفوظات کے سوز دروں اور جذبۂ اصلاح کا آئینہ دار ہے۔دنیا کی حقیقت مشکوٰۃ المصابیح کی کتاب الرقاق کی منتخب احادیث کی تشریح حضرت والا کے قلم گہربار