اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
کی محبت سیکھنے کے لئے کررہا ہوں ۔‘‘ چناں چہ حضرت نے آٹھ سالہ نصاب کی تکمیل ۴؍سال میں کرلی، اور بخاری شریف کے چند اجزاء حضرت پھول پوریؒ سے پڑھے، حضرت پھول پوری ایک واسطہ سے حضرت گنگوہی کے شاگرد ہیں ، اس لئے آپ کی سند بہت عالی سمجھی جاتی ہے۔حضرت کے اسی اخلاص اور بے لوثی کی برکات میں ہے کہ دسیوں اکابر فضلاء و علماء دیوبند حضرت والا کے مریدین،منتسبینو متعلقین میں ہیں اور فیض پوری دنیامیں جاری و ساری ہے ۔حضرت والاکا نکاح ،ہجرت اور اہلیہ صاحبہ کی قربانی اور دینداری کے امتیازات اسی مدت میں حضرت والا کا نکاح اعظم گڈھ کے قریب ایک گاؤں ’’کوٹلہ‘‘ میں بے حد سادگی سے ایک ایسی خاتون سے ہوا جن کی عمر حضرت سے دس برس زائد تھی؛ لیکن ان کی دین داری اور نیکی کا بہت چرچا تھا، حضرت کے بقول: ’’شیخ کی صحبت میں طویل مدت تک قیام اہلیہ ہی کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔‘‘ حضرت پھول پوری سے آپ کے عاشقانہ تعلق کی بنا پر اہلیہ نے شروع ہی میں بخوشی حضرت کو اجازت دے دی تھی کہ آپ جب تک چاہیں شیخ کی خدمت میں رہیں ، ہمیں کوئی اعتراض نہ ہوگا، ہماری طرف سے آپ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔حضرت فرماتے تھے کہ: ’’وہ ہمیشہ دین میں میری معین رہیں ، اور ابتداء ہی سے مجھ سے کہا کہ ہم ہمیشہ آپ کا ساتھ دیں گے، جو کھلائیں گے کھالیں گے، جو پہنائیں گے پہن لیں گے، اگر فاقہ کریں گے تو ہم بھی فاقہ کریں گے، آپ جنگل میں رہیں گے تو ہم بھی جنگل میں رہیں گے، آپ سے کبھی کوئی فرمائش