اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
وسخن کا اعلیٰ ذوق رکھتے ہیں ، خوب کہتے ہیں اور خوب انتخاب کرتے ہیں ، اپنے سامعین ومستفیدین کو بادۂ محبت پلاتے ہیں ، اور مست مئے عشق حقیقی کرتے ہیں ، مثنوی مولانا رومؒ کے شارح خاص ہیں ، اور مثنوی کے اشعار کی ایک شرح بھی آپ کے قلم فیض رقم کا اثر ہے، پیر رومی نے کس کس کو مرید نہیں کیا؟ صاحب دل کو بھی، صاحب دماغ کو بھی، صوفی کو بھی، فلسفی کو بھی، بارگاہِ رومی کی ارادت بھی ایک تمغۂ امتیاز ہے، حکیم صاحب بھی اس بارگاہ کے عارفین؛ بلکہ عاشقین میں ہیں ۔ یہ انہیں کے ملفوظات بابرکات کا مجموعہ ہے، جو ورق ورق روشن ہے، جس میں قرآن ہے، حدیث ہے، فقہ ہے، تصوف ہے، سوز وگداز ہے، تربیت واصلاح ہے، تذکیر وموعظت ہے، علمی نکات ہیں ، عارفانہ نکتے پنہاں ہیں ، دل کو چھوتے ہوئے اشعار ہیں ، اور دماغ پر نقش چھوڑجانے والی باتیں ہیں ‘‘۔ (باتیں ان کی یاد رہیں گی ۲۳)روح کی بیماریاں اور ان کا علاج یہ حضرت والا کی انتہائی مقبولِ خاص وعام اور بابرکت تالیف ہے ، اس کا پہلا حصہ مختلف روحانی امراض( غیبت، چغل خوری، حسد، کینہ، بد نظری، زنا، لواطت، بغض، عداوت، جھوٹ وغیرہ) کی ہولناکیوں ، برے نتائج اور ان کے علاج کے طریقوں اور تدبیروں کے تذکرے پر مشتمل ہے ، اور دوسرا حصہ بعض روحانی بیماریوں کے ساتھ اخلاق حمیدہ اور ان سے آراستگی کی اہمیت اورتدبیروں کے بیان کومحیط ہے ۔ فتنے کے اس دور میں خاص دردوسوز کے ساتھ قرآن، حدیث اوراقوال سلف کی روشنی میں مکمل شرح و بسط کے ساتھ حضرت جیسی صاحب بصیرت، نباضِ ملت ، حکیم العصر