اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
کسی کو ندامت ہے کہ ہم یہاں کیوں آئے؟ سب کا دل خوش ہے یا نہیں ؟ تو ندامت علامت ہے دوچیزوں کی، نمبر ا یک یہ کام برا ہے ، نمبر دو تم نے اپنے اختیار سے کیا ہے ، اس لئے تم اندر سے شرمندہ ہو کہ میں نے یہ کام کیوں کیا،کاش میری بات ظاہر نہ ہوتی اور میرے بڑے اس سے واقف نہ ہوتے اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس سے واقف نہ ہوتے کہ تم میرے امتی ہو کر ایسا کررہے ہو۔(خزائن شریعت و طریقت/۳۱۲ـ-۳۱۳)(۱۲) ایک دعا کی بے مثال تشریح حدیث پاک کی دعا ہے : اللّٰہم لا تخزنی فانک بی عالم و لاتعذبنی فانک علی قادر۔(کنز العمال) حضور صلی اللہ علیہ وسلم بارگاہِ کبریا میں عرض کرتے ہیں کہ اے اللہ! آپ مجھ کورسوا نہ فرمایئے اور اس درخواست کا ہم کو کیا حق ہے ، ہم یہ درخواست آپ سے کیو ں کررہے ہیں ؟ توکلامِ نبوت کی بلاغت دیکھئے کہ فاء تعلیلیہ سے اس کی علت بیان فرمادی فانک بی عالم کیونکہ آپ میرے تمام گناہوں کو جانتے ہیں اور جس کو عیبوں کاعلم ہو وہ جب چاہے رسوا کر سکتا ہے ، لہذا ہم اس کے مستحق ہیں کہ آپ ہم کو رسوا کردیں و لاتعذبنی اور مجھے عذاب نہ دیجئے ، یہاں بھی فاء تعلیلیہ سے اس کی علت اور سبب بیان فرمادیا فانک علی قادرکیونکہ مجھ کو عذاب دینے کی آپ کو پوری قدرت حاصل ہے اور جو پوری قدرت رکھتا ہواس کو عذاب دینا کچھ مشکل نہیں ۔ اس دعاء میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی کتنی شانِ رحمت ہے اور آپ