اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
جب حضرت پھول پوریؒ اٹھتے تو پانی گرم ہوتا اور حکیم صاحب دامت برکاتہم اپنے شیخ کو وضو کراتے، جناب محمد الیاس صاحب قریشی فرماتے ہیں کہ کافی دن حضرت ہمارے گھر رہے اور میں روزانہ یہ منظر دیکھتا تھا اور مجھے بڑی حیرت ہوتی تھی۔ حضرت پھول پوریؒ فرماتے تھے کہ: ’’اختر میرے پیچھے پیچھے اس طرح لگا رہتا ہے جیسے دودھ پیتا بچہ ماں کے پیچھے پیچھے لگا رہتا ہے۔‘‘ حضرت والا نے حضرت پھول پوری کی سترہ سالہ صحبت میں جو علوم ومعارف سنے اور حاصل کئے، ان کو ’’معرفتِ الٰہیہ، معیت الٰہیہ، صراطِ مستقیم، براہین قاطعہ، شراب کی حرمت‘‘ وغیرہ کتابوں کی شکل میں مرتب کرکے ان کا دائرۂ فیض عام اور وسیع فرمادیا۔حضرت پھولپوری سے باضابطہ تلمذ حضرت والا اپنے شیخ حضرت پھول پوری کی راست شاگردی میں علوم دینیہ حاصل کرتے رہے، کچھ احباب نے دیوبند جانے کا مشورہ دیا، مگر آپ نے صحبتِ شیخ کو ترجیح دیتے ہوئے فرمایا کہ: ’’علم میرے نزدیک درجۂ ثانوی اور اللہ کی محبت درجۂ اولین میں ہے، یہاں علم کے ساتھ مجھے شیخ کی صحبت نصیب ہوگی جس کی برکت سے اللہ ملے گا۔‘‘ حضرت کے کچھ ساتھیوں نے مذاق اڑایا کہ ہماری سندو ں میں فاضل دیوبند اور آپ کی سند میں فاضل بیت العلوم لکھا ہوگا،اور بیت العلوم کو کون جانتا ہے؟ اس پر حضرت نے فرمایا کہ : ’’میں فاضل دیوبند کہلانے کے لئے علم حاصل نہیں کررہا ہوں ، اللہ