اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
طرح سرسے پیر تک ہر عضو کو اللہ پاک کی نافرمانی سے جو بچا لے توہر مومن امام عادل ہوگیا، کیونکہ اس کا قلب سینٹرل گورنمنٹ یعنی وفاق، مرکز اور دارالسلطنت ہے ، اس کے دل نے کسی اللہ والے کی صحبت سے زبردست طاقت وفاقی حاصل کرلی جس سے اس کا دل تگڑا ہوگیا پھر وہ اپنے جسم کے ہر صوبے میں عدل اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق ایک عادل حکومت قائم رکھتا ہے اوراللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے حرام لذت کو اینٹھنے کی غیر شریفانہ حرکت سے اس کو اللہ تعالیٰ حیاء اور غیرت اور طہارت قلبی عطا فرماتے ہیں اور حفاظتِ قلبی بھی نصیب فرماتے ہیں ۔( فغان اختر/۳۶۶-۳۶۷)(۶) ایک فقہی مسئلے سے صحبت اہل اللہ پر عجیب استدلال اہل اللہ کی صحبت سے کیا ملتا ہے؟ اس کوایک فقہی مسئلہ سے ثابت کرتاہوں : کسی کے پاس دس ہزار روپیہ ہے ، سال کے گیارہ مہینے گذر گئے، زکوۃ فرض ہونے میں ایک مہینہ رہ گیا کہ دس ہزار روپئے کی رقم اور آگئی، ایک ماہ بعد اب اس نئی رقم پر بھی زکوۃ فرض ہے ، علماء دین موجود ہیں ان سے پوچھ لیجئے، دس ہزار کی نئی رقم پر توابھی سال نہیں گذرا پھر اس پر زکوۃ کیوں فرض ہوئی؟ وجہ یہ ہے کہ گیارہ مہینہ سے جو رقم مجاہد ہ میں تھی اس کی صحبت میں یہ دس ہزار کی نئی رقم آگئی جس کی برکت سے ایک ہی مہینہ میں وہ بالغ ہوگئی اور اس پر اللہ تعالیٰ شانہ نے زکوۃ فرض کردی کہ یہ سرکاری دربار میں قبول کی جائے گی، معلوم ہوا کہ جو مجاہدہ کرنے والے ہیں ان کی صحبت کی برکت سے کم مجاہدہ والوں کا بھی کام بن جاتا ہے ، اللہ والوں کی صحبت میں جلد اللہ والا بننے کا یہی راز ہے ، مسیح الامت حضرت مولانا مسیح اللہ خان