اختر تاباں |
ذکرہ عا |
|
کو مردہ بھائی کا گوشت کھانے والے کے مترادف قرار دیا ہے اور ظاہر ہے کہ مردار کا گوشت کھانے سے جسم میں زہر پھیلتا ہے ، حضرت ڈاکٹر محمد عبد الحیٔ صاحب عارفیؒ فرماتے تھے لوگ اس سبب کو مانتے نہیں لیکن حقیقت ہے کہ غیبت کینسر کا بڑا سبب ہے لہذا غیبت سے بچو۔‘‘(فغان اختر/۵۳۷)چھٹا امتیاز عشق خدا و رسول اور اتباع سنت حضرت والا کے ذوق و مزاج کا خلاصہ اور حاصل یہی ہے کہ اللہ نے آپ کے دل اور سینے کو اپنے اور اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے بے پناہ عشق و محبت سے معمور و مخمور فرمادیا تھا اور ہر ہر مرحلۂ حیات میں اتباع سنت کا بے مثال اور قابلِ رشک جذبہ اور جوہر آپ کو خوب خوب عطافرمادیاتھا۔ اللہ و رسول کے عشق کی یہ آگ آپ کے تینوں مرشدین حضرت مولانا شاہ عبد الغنی پھولپوریؒ، حضرت مولانا محمد احمد پرتابگڈھیؒ ، حضرت مولانا ابرار الحقؒصاحب(ہردوئی) کی صحبت کے فیضان سے آنچ پاپا کر مشتعل اور فروزاں ہوتی رہی بلکہ سہ آتشہ بن گئی، اور اسی جذبۂ عشق نے حضرت کو مولانا روم کی بارگاہ میں پہونچایا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ مثنوی رومی نے آپ کی آتش عشق کو مزید کئی آتشہ کردیا۔ حضرت کے تمام مواعظ میں یہ رنگ بالکل نمایا ں ہے ، بطور خاص ایک وعظ’’ تعلق مع اللہ‘‘ کے نام سے طبع ہوا ہے ، یہ وعظ۲۵؍محرم الحرام ۱۴۰۱ھ یوم جمعہ بعد نماز عصر مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ میں ہوا تھا، اور اس میں اللہ کی محبتِ اشد اور اس کے حصول کے طریقے قرآن و حدیث اور مثنوی کے حوالوں سے بے انتہا مؤثر انداز میں بیان ہوئے ہیں ، وعظ پڑھنے والے اپنے دلوں کو اللہ کی محبت سے لبریز پاتے ہیں ، اس سے اندازہ کیا جاسکتاہے کہ خود