ہے۔
(۴) غدودحیض، رحم کے اندر چاروں طرف باریک لاکھوں نالیاں ہیں جن میں حیض کا خون آکر جمع ہوتا ہے ان نالیوں کے اوپر جھلیاں ہوتیں ہیں جحو مخمل کی طرح نرم ہوتیں ہیں حیض شروع ہوتا ہے تو یہ جھلیاں کٹ کٹ کر خون میں شامل ہوتیں رہتیں ہیں اور خون کے ساتھ باہر نکلتیں رہتیں ہیں پھر حیض بندہونے کے بعددوبارہ جھلیوں میں خون بھرنا شروع ہوتا ہے اور وہ دبیز اور موٹی ہونی شروع ہوتیں ہیں ، ایک تندرست عورت کا ۲۸ دن میں حیض کا سرکل پورا ہوتا ہے انہیں جھلیوں پر بچے کا استقرار ہوتا ہے اور یہیں سے بچہ ماں کا خون چوستا ہے اور بڑا ہوتا ہے اسی کو غدودحیض کہتے ہیں ۔
غدودحیض رحم میں کہاں ہوتا ہے اور وہ کس طرح کٹتا ہے اس کا نقشہ اگلے صفحے پر دیکھیں
اس نقشہ میں دیکھیں کہ نقشہ نمبر (۱) میں حیض کی جھلیاں کس طرح کٹ کٹ کر گررہی ہیں اور جھلیاں صاف ہورہی ہیں دوسرے نمبر میں دیکھیں کہ دوبارہ جھلیاں موٹی ہورہی ہیں ، تیسرے نمبر میں زیادہ موٹی ہورہی ہیں اور چوتھے نمبر میں زیادہ موٹی ہوکر دوبارہ جھڑنے کے قابل ہورہی ہیں ۔
ماخوذاز New Horizons
(۵) انڈا نکلنے کی نالی Oviduclیہ نالی بہت پتلی ہوتی ہے یہ رحم اور بیضہ دانی کے درمیان ہوتی ہے مردکا جرثومہ (منی کا باریک کیڑا جس سے انسان بنتا ہے) رحم سے حرکت کرتے ہوئے اس مقام تک آتا ہے اور عورت کا انڈا بچہ دانی سے نکل کر یہاں تک آتا ہے اور اسی نالی میں رہ کر جرثومہ عورت کے انڈے میں داخل ہوتا ہے جس کو انگلش میں انڈے کا بار ہونا Fertilisکہتے ہیں پھر بار آور انڈا یہاں سے لڑھکتا ہوا تین دن میں واپس رحم تک پہنچتا ہے اور اس رحم کے اندر موجود حیض کی جھلی پر چپک جاتا ہے اور اس سے خون چوسنے لگتا ہے، یہ نالی رحم کے دائیں بائیں دونوں جانب ایک ایک ہوتی ہے۔
(۶) بیضہ دانی Ovaryیہ گول سی گلٹی نما چیز ہوتی ہے جس میں عورت کا انڈا بنتا ہے ایک صحت مند عورت کی بیضہ دانی سے ہر چودہ دن میں ایک انڈا تیار ہوکر باہر نکلتا ہے اور انڈا نکلنے کی نالی میں آجاتا ہے، بیضہ دانی رحم کے دائیں بائیں دونوں طرف ایک ایک ہوتا ہے۔