ہیں ایک ایک دوسرے میں خلط ملط نہیں ہوتے ہیں یہ اللہ کی قدرت ہے کہ بہتی چیز کو دور دور تک الگ الگ رکھا۔ اس سے زیادہ عجیب چیز ابھی گذری کہ ایک ہی سمندر میں اوپر نیچے دو قسم کی روایک دوسرے سی مخالف سمت میں بہتی ہیں اور دونوں ایک دوسرے میں خلط ملط نہیں ہوتیں بحراٹلنٹک میں میکسیکو کی کھاڑی سے سمندر کے اوپر اوپر ایک رو چلتی ہے اور برطانیہ کی کھاڑی تک آتی ہے وہ ایک دن میں ۱۶۰ کیلو میٹر چلتی ہے ۔ اس کی چوڑائی ۶۰ کیلو میٹر اور گہرائی ۶۰۰ میٹر ہوتی ہے ۔ اس کو اٹلنٹک رو Atlantic Driftکہتے ہیں ، یہ روچلتی ہے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سمندر کے اندر ایک دوسرا سمندر بہ رہاہو ۔ پہلے ان انکشافات کا علم لوگوں کو نہیں تھا لیکن قرآن کریم نے بہت پہلے اس کی حقیقت کی طرف انسانوں کو متوجہ کیا تھا ارشاد ہے ھُوَالَّذِیْ مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ ھٰذَعَذَبُ فُرَاتَ وَّھٰذ مِلْحٌ اُجَاجٌ وَجَعَلَ بَیْنَہُماَ بَرْزَخاْوَّ عِجْراً مَّحْجوراً (سورۃ الفرقان ۲۵ آیت ۵۳) ترجمہ: وہی اللہ ہے جس نے دو دریاؤں کو ملایا ایک میٹھا تسکین بخش ہے اور ایک کھاری اور تلخ ہے اور دونوں کے درمیان ایک حجاب اور ایک مانع قوی رکھ دیا دوسری آیت میں ہے مَرَجَ البَحرِیْنَ یَلْتَقِیٰنِ بَیْنَہُمَا بَرْزَخٌ لاَّ یَبْغِیَانِ (سورۃ الرحمن ۵۵ آیت ۲۰) ترجمہ: اسی اللہ نے دودریاؤں کو ملایا کہ باہم ملے ہوئے بھی ہیں اور دونوں کے درمیان ایک حجاب بھی کہ دونوں آگے بڑھ نہیں سکتے، ان دونوں آیتوں میں سمندر کے روکے بارے میں عجیب انکشاف ہے اور اپنی قدرت کا مظاہرہ ہے کہ دونوں پانی آپس میں ملتے نہیں ہیں ایک کھارا ہے اور دوسرا میٹھا ہے
میکسیکوکی رو برطانیہ تک جاری ہے
نقشے میں دیکھیں کہ گرم ممالک سے رو سرد ممالک کی طرف جاری ہے اور سرد ممالک سے رو گرم ممالک کی طرف جارہی ہے
تاریخی شواہد
مندرجہ ذیل سطور میں قرآن کے چند تاریخی شاہد درج کئے جارہے ہیں ۔یقین کے ساتھ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ یہ تاریخ شواہد وہی ہیں جن کو قرآن نے بیان کیا ہے کیوں کہ ان پر کوئی صحیح سند نہیں ہے، صرف عوام میں شہرت ہے کہ یہ وہی ہیں اگر ان کو صحیح مان لیا جائے تو قرآن کا کہنا بڑا اعجاز ہے کہ آج تک وہ چیزیں ایسی ہی ہیں ، جیسا کہ قرآن نے ان کا تذکرہ کیا تھا اور وہ آج تک