(۷) انڈا Eggبیضہ دانی سے عورت کا انڈا نکلتا ہے، یہ انڈا اتنا باریک اور چھوٹا ہوتا ہے کہ صرف خرد بین سے اس کو دیکھا جاسکتا ہے، ایک انڈے میں ایک ہی جرثومہ سموسکتا ہے زیادہ نہیں ، کبھی دو جراثیم گھس گئے تو بچہ جڑواں پیدا ہوتا ہے، بکری اور کتیا کے کئی انڈے میں کئی جراثیم داخل ہوجاتے ہیں اس لئے وہ بیک وقت کئی بچے پیدا کرتی ہے۔
(۸) منی کے کیڑے (جراثیم) Spermcellsاس جراثیم کا سر گول ہوتا ہے اور ہاتھ پاؤں اور آنول نال مل کرلمبا ہوتا ہے اس لئے یہ کیڑاخرد بین میں لمبوترا نظر آتا ہے، یہ اتنا باریک ہوتا ہے کہ طاقتور خردبین سے ہی نظر آسکتا ہے، منی میں جودانے دار سفید سفید نظر آتے ہیں وہ تمام جراثیم ہوتے ہیں ، ایک قطرہ منی میں تقریباً ڈھائی کڑور جراثیم ہوتے ہیں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک مرد کی شرمگاہ میں ایک دن میں ایک دن میں دس لاکھ جراثیم پیدا ہوتے ہیں ، اگر یہ سب کیڑے بچے بن جائیں اور سب زندہ رہ جائیں تو صرف چھ ماہ میں پوری زمین ایک آدمی کی اولاد سے بھر جائے، لیکن عجیب بات یہ ہے کہ سارے کیڑے مرجاتے ہیں اور کبھی کبھار صرف ایک کیڑا انسان بن کر باہر نکلتا ہے ان جراثیم کا صرف پانچ فی صد حصہ خم رحم کے سوراخ سے رحم میں داخل ہوتا ہے، پھر اس میں سے ایک فی صد جراثیم انڈے نکلنے کی نالی کی طرف کرحکت کرتے ہوئے دوڑتے ہیں ان کو عورت کا انڈا مل جاتاہی تو اسکے اندر داخل ہونے کے لئے چاروں طرف سے لپٹ پڑتے ہیں اور صرف ایک جرثومہ انڈے کے اندر داخل ہوپاتا اور وہی بڑھ کر بعد میں بچہ بنتا ہے، اگر یہ داخل ہونے والا جرثومہ مونث ہے تو لڑکی پیدا ہوتی ہے اور اگر مذکرہے تو لڑکا پیدا ہوتا ہے۔
انڈا بار آور ہونے کے بعد پھر انڈا نکلنے کی نالی سے لڑھکتا ہوا تین دن میں واپس حیض کی جھلیوں پر پہنچتا ہے اور اس پر چپک جاتا ہے اور اس سے تازہ خون چوسنے لگتا ہے اور بہت تیزی سے بڑھنے لگتا ہے ابتدا میں دانے دانے بنتے ہیں جو بعد میں وہ دانے سر، ہاتھ، پاؤ، کلیجہ، ریڑھکی ہڈی بنتے ہیں ، خرد بین سے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف جگہوں سے چھوٹے چھوٹے دانے ابھرے ہوئے ہیں ، یہی وہ علقہ ہے جو بہت معمولی سا ہوتا ہے اور حیض کی جھلیوں کے ساتھ چپکا ہواہوتا ہے، چار ہفتوں کے بعد مختلف جگہوں سے یہ دانے ابھر کر اس کی مقدار ایک لقمہ بوٹی کی ہوجاتی ہے اور اس کی شکل ایسی ہوتی ہے جیسے چبائی ہوئی بوٹی کی ہوتی ہے کہیں سے ابھری ہوئی