سے نیچے نیچے ہوتا ہے اس میں سورج کی روشنی بالکل نہیں پہنچ پاتی اس لئے اس میں بالکل اندھیرا ہوتا ہے اور سردی کی وجہ سے برف جمی رہتی ہے، اس زون میں سرد ممالک سے سرد پانی اندر اندر گرم ممالک کی طرف آتا ہے یہ تیسرازون بہت گہرے سمندر میں ہوتا ہے، گویا کہ سمندر میں تین زون ہیں انکی وجہ سے تین اندھیریاں ہیں اور اوپر نیچے تین موجیں چلتیں رہیں ہیں ۔ سمندر کے تینوں زون کو سمجھنے کے لئے اس نقشہ کو دیکھیں
باتھل زون
ابیسل زون
ھاڈل زون
ماخوذاز ص ۱۰۵Earh Factsجس زمانے میں سائنس کی ترقی نہیں ہوئی تھی لوگ سمندر کے سینے کو چیرکر اس کے تین تہوں کا انکشاف نہیں کیا تھا اس زمانے میں رب العالمین نے اپنی کتاب میں ان تینوں تہوں کی نشان دہی کی تھی ارشاد ربانی ہے اَوْکَظُلُمٰتٍ فِیْ بحْرٍ لُّجِّیّ یَّغشٰہُ مَوْجُ مّنْ فَوْقِہٖ سَحَا بٌ ظُلُمٰتٍ بَعْضُھَا فَوْقَ بَعْضٍ (سورۃ النور ۲۴ آیت ۴۰) ترجمہ: وہ اعمال ایسے ہیں جیسے بڑے گہرے سمندر کے اندرونی اندھیرے کہ اس کو ایک بڑی موج نے ڈھانپ لیا ہو پھر اس موج کے اوپر ایک اور موج ہو پھر اس کے اوپر بادل ہو غرض اوپر تلے اندھیرے ہیں اس آیت میں اعمال کفار کے بے فائدہ ہونے کو تین اندھیریوں کے ساتھ بطور مثال بیان کیا ہے، لیکن اس مثال میں بھی سمندر کی روکی اصلی حقیقت آگئی کہ گہرے سمندرمیں اوپرنیچے دوموجیں ہوتیں ہیں اور عجیب بات یہ ہے کہ دو موجیں گہرے سمندر میں ہی ہوتیں ہیں کم گہرے سمندر میں دو موجیں نہیں ہوتیں ۔
زمانے تک لوگوں کو پتہ نہیں تھا کہ گہرے سمندر میں اوپر تلے دوروچلتیں ہیں لیکن اب جب تحقیقات ہوئیں تو سائنس دان قرآن کے اعجاز اور اس کے بیان کردہ حقائق پر حیران ہیں ۔
دودریا کے پانی خلط ملط نہیں ہوتے
پانی ایک بہتی ہوئی چیز ہے یہ کوئی سخت چیز نہیں ہے اس کے باوجود جہاں جہاں دوسمندر، یا دودریا یا دو موجیں اور روملتیں ہیں تو دو نونکے پانی میلوں دور تک اپنے اپنے راستے پر چلتیں رہتیں