سائنس نے فنا کی ترتیب کی بھی تصدیق کردی
حیرت کی بات یہ ہے کہ جس طرح قرآن اشارہ کرتا ہے کہ پہلے سورج کی روشنی لپیٹی جائے گی پھر سیارے ماند پڑیں گے پھر سورج، زمین اور دیگر سیارے ٹکرا ٹکرا چور ہوجائیں گے اور پہاڑ روئی کے گالے کی طرح اڑنے لگیں گے سائنس بھی ٹھیک اسی ترتیب کی تصدیق کرتی ہے کہ قیامت کرقریب سورج کی گیس کم ہونے کی وجہ سے پہلے روشنی کی کمی ہوگی، آگ جلنا کم ہونے کی وجہ سے مقناطیست میں بھی کمی آئے گی اور مقناطیسیت کی کمی کی وجہ سے سورج اور اُس کے گرد گھومنے والے سیارے ٹکراجائیں گے اور چورچور ہوجائیں گے
کیا کمال ہے کہ فنا ہونے کی جو ترتیب قرآن نے بتایا ہے آج سائنس فنا ہونے میں بھی اسی ترتیب کی تصدیق کرتی ہے۔
سائنس نے قیامت آنے کی تصدیق کردی
فلسفہ قدیم نے اعلان کیا تھا کہ آسمان میں پھٹن جٹن نہیں ہے اور نہ قیامت آئے گی لیکن بھلا ہو اہل سائنس کا کہ انھوں نے کہا کہ سورج کی ہیلیم گیس ہر سیکنڈ میں چالیس لاکھ ٹن کم ہورہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ایک وقت آئے گا کہ اس کی روشنی اور مقناطیسی قوت ختم ہو جائے گی اس لئے تمام سیارے جو مقناطیسی قوت کی وجہ سے اٹکے ہوئے ہیں اور فضا میں گھوم پھر رہے ہیں تمام آپس میں ٹکراکر چور ہوجائیں گے اور فنا کی گھاٹ اُتر جائیں گے جس کانام قیامت ہے اس کو سائنس Big Crunchبگ کرنچ کہتی ہے، قرآن کتنا عظیم ہے کہ آج سائنس اُس کے ہر ہر حرف کی تصدیق کرتی ہے۔
زمین وآسمان ملے ہوئے تھے پھر اللہ نے ان کو جداکیا
اہل سائنس کا نظریہ ہے کہ زمین وآسمان کی پیدائش سے قبل کائنات میں گیس (دھواں ) تھی Big Rangزبردست دھماکے کی وجہ سے اس میں زبردست حرکت ہوئی پھر گردش کرتے ہوئے کچھ مادے منجمد ہوکر آسمان بنے اور کچھ منجمد ہوکر سورج اور زمین بنی آسمان اتنی بلندی پر ہے