حاضری تکمیلِ اصلاح کے لئے ہوئی ہے ،اعتراض وتنقید کیلئے نہیں ہوئی ہے، اس کومستحضررکھاجائے تو معاملہ آسان ہوجائے گا۔ان شاء اللہ تعالیٰ۔
(۹۴) تمام گناہوں سے بچنے کی بھر پور کوشش کرے خاص طور سے بدنظری ، غیبت اورچغلی ، جھوٹ وغیرہ سے ،اور دل کو تمام بُرے خیالات سے پاک رکھے ۔
(۹۵) سفر سے واپس ہونے کے آداب
جب سفرسے واپس ہونے لگے تو حرمین شریفین سے رخصت ہوتے وقت کے کچھ آداب ہیں، اگر مدینہ شریف سےگھر واپسی ہورہی ہے تو روانہ ہونے سے پہلے مسجد نبوی شریف میں آئے، تحیۃ المسجد ادا کرے اور رسولِ انور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ عالیہ میں صلاۃ وسلام نہایت اداب کے ساتھ پیش کرے ، اور صلاۃ وسلام سے فارغ ہوکر دائیں طرف کو ذرا ہٹ کر اور قبلہ رخ ہوکر یا ریاض الجنہ میں جاکر خوب آہ وزاری کیساتھ دعا کرے :یا اللہ میرے حج اور میری حاضری کو قبول فرمالیجئے، اور سفر حج میں جو بھی کمی کو تاہی، لغزشیں ہوئیں اپنے فضل وکرم سے معاف فرمادیجئے، اور میرے حج کو مبرور بنادیجئے اور میری حاضری کو قبول فرمالیجئے، اور میری اس حاضری کو آخری حاضری نہ بنایئے اور بار بار مقبول حاضری نصیب فرمایئے:
( اللّهُمَّ لاَ تَجْعَلْ هذا آخِرَ العَهدِ بِمَسْجِدِ نَبِیِّک صلی اللہ علیه وسلم ویسرلي العودَ إلیه وردنا إلیٰ أهلنا سالمین غانمین آمین برحمتک یا أرحم الراحمین) میرے اعمال تو قبولیت کے لائق نہیں ہیں مگر آپ تو بڑے کریم ہیں اکرم الأکرمین ہیں ارحم الراحمین ہیں، میری نالائقیاں