پورے دورانِ حج وعمرہ دعاؤں کا خاص اہتمام کریں ، دعاؤں میں آہ وزاری خوب ہو گڑگڑا کر دعائیں ہوں آنسو بہائے جائیں اور جسکو رونا نہ آئے تو وہ رونے کا مُنہ بنالے اور دل سے روتا رہے ، ایسا کرنے سے رونے والوں میں ان شاء اللہ تعالیٰ شمار ہوجائے گا۔اور لوگوں سے شرمائے نہیں اپنے خالق ومالک کے سامنے گڑگڑا کر دعاء کرے مؤمن بندے کا عمل خفیہ ہو یا علی الاعلان ہو سب اللہ ہی کیلئے ہوتا ہے غیر اللہ کے لئے عمل کو چھوڑنا بھی ریا کاری میں شمار ہے ۔ اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے ۔
طواف کے دوران ، اور حطیم میں ، مقام ابراہیم کے قریب اور صفا مروہ پر اور منی مزدلفہ ، عرفات اور جمرات پر( پہلے اور دوسرے جمرہ کی رمی کرنے کے بعد ٹھیر کر لمبی دعا کرنا مسنون ہے جیسا کہ ابو داؤد کی روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایام تشریق کی راتوں میں منی میں رہے ، اور زوال شمس کے بعد رمی فرماتے رہے ، ہر جمرہ کو سات کنکریاں ماریں اور ہر کنکری مارتے وقت اللہ اکبر کہتے تھے اور جمرہ اولی اور ثانیہ پر طویل قیام کرتے ہوئے آہ وزاری کے ساتھ دعا فرماتے اور جمرہ ثالثہ کے پاس نہ ٹھیرتے۔( ابوداود، فی رمی الجمار)
(48) دعاکے آداب کو ملحوظ رکھنا
دعاء کرتے وقت آدابِ دعاء کا خیال رکھیں جو ذیل میں درج کئے جاتے ہیں :
(۱)پاک و صاف ہونا (۲) باوضو ہونا (۳)قبلہ رخ ہونا (۴) پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کرنا اور اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی اور صفات عالیہ کا واسطہ دینا (۵) پھردرود