تو حلال تو ہوجائے گا لیکن ایسا کرنا مکروہ ہے، لہٰذا سارے سرکے بال کٹوانے چاہئیں۔
اگر کسی کے بال اتنے چھوٹے ہیں کہ قصر کرنے میں انگلی کا ایک پَورا نہیں کٹ سکتا، تو اس کے لئے حلق کرنا لازم ہے، قصر جائز نہیں۔ خوب سمجھ لیں ، بعض لوگ دو چار بال کاٹ کر سمجھتے ہیں کہ ہمارا قصر صحیح ہوگیا ، یاد رہے کہ ایسا کرنے سے احرام سے حلال نہیں ہوتا۔
مسئلہ: اگر کسی کے سر پر بالکل بال نہیں ، تو استرہ پھروانا پھر بھی لازم ہے ۔
(۶۵) حلق کے آداب
جب رمی اور قربانی سے فارغ ہوجائے تو منیٰ ہی میں حلق کرائے اس کا مسنون طریقہ یہ ہے :(۱) قبلہ رخ ہوکر بیٹھ جائے (۲) حلاق کی طرف اپنے سر کا داہنا حصہ کرے، تاکہ حلاق داہنی طرف کا حصہ پہلے مونڈھے۔ (۳) حلق کرانے کے بعد ان بالوں کو دفن کردینا مستحب ہے اور اگرپھینک بھی دے تو کوئی حرج نہیں مگر کوڑے میں ڈالنا اچھا نہیں ۔ (غنیۃ الناسک ص۱۷۳)
بال حلق کرانے کے بعدمونچھ اور ناخن کاٹنا بھی مستحب ہے۔ (غنیۃ الناسک ص ۱۷۴)