تلبیہ کی کثرت کرنا اور بلند آواز سے پڑھنا
حجاج کرام کو تلبیہ کی کثرت کرنی چاہئے ، ایک حالت سے دوسری حالت بدلتے وقت تلبیہ پڑھنے کا اہتمام کریں اور بلند آواز سے تلبیہ پڑھنا چاہئے ۔
عن زید بن خالدرضي اللہ عنه أن رسول الله صلی الله علیه وسلم قال : جاء جبریل فقال : یا محمد مر أصحابك فلیرفعوا أصواتهم بالتلبية فإنها من شعائر الحج. (حدیث صحیح)(أخرجه ابن ماجة وابن حبان وحاکم وغیرھم)
ترجمہ :حضرت زید بن خالدص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ میرے پاس جبریل آئے اور کہا کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنے صحابہ کو حکم کیجئے کہ تلبیہ بلند آوازوں سے پڑھیں ، کیونکہ یہ حج کی نشانیوں میں سے ہے ۔
وعن أبی بکر الصدیق رضي اللہ عنه أن رسول الله صلی الله علیه وسلم سئل أي الأعمال أفضل؟ قال:’’العج والثج‘‘ . رواه الترمذی وابن ماجة والحاکم وقال صحیح الإسناد .
ترجمہ: حضرت ابو بکر الصدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ کون سے اعمال زیادہ افضل ہیں؟ ارشاد فرمایا: ‘‘بلند آوازوں سے تلبیہ پڑھنا اور اونٹوں کو نحر کرنا ’’۔
تنبیہ: خواتین بلند آواز سے تلبیہ نہ پڑھیں بلکہ آہستہ پڑھیں ۔
اگر پہلا حج ہے تو فرض کی نیت خاص طور پر کریں اور زبان سے کہ لینا بہتر ہے نیت