(۵۴،۵۵)تلبیہ کی کثرت کرنااوربلندآوازسےپڑھنا
حجاج کرام کو تلبیہ کی کثرت کرنی چاہئے ،ایک حالت سے دوسری حالت بدلتے وقت تلبیہ پڑھنے کا اہتمام کریں اور بلند آوازسے تلبیہ پڑھنا چاہئے ۔
‘‘ عن زید بن خالد رضي اللہ عنه أن رسول الله صلی الله علیه وسلم قال : جاء جبریل فقال : یا محمد مر أصحابک فلیرفعوا أصواتهم بالتلبیة فإنها من شعائر الحج’’ (حدیث صحیح ) ( أخرجه ابن ماجة وابن حبان والحاکم وغیرھم )
ترجمہ :حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ میرے پاس جبریل آئے اور کہا کہ اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنے صحابہ کو حکم کیجئے کہ تلبیہ بلند آوازوں سے پڑھیں ، کیونکہ یہ حج کی نشانیوں میں سے ہے ۔
وعن أبی بکر الصدیق رضي اللہ عنه أن رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم سئل أي الأعمال أفضل؟ قال:‘‘العج والثج’’( رواه الترمذی وابن ماجة والحاکم وقال صحیح الإسناد)
ترجمہ: حضرت ابو بکر الصدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سے اعمال زیادہ افضل ہیں ؟ ارشادفرمایا :‘‘بلند آوازوں سےتلبیہ پڑھنا اوراونٹوں کونحرکرنا’’۔
تنبیہ: خواتین بلند آواز سے تلبیہ نہ پڑھیں بلکہ آہستہ پڑھیں ۔