(۴) اعمالِ حج وعمرہ سیکھنا
حجاج ومعتمرین پرلازم ہے کہ حج یاعمرہ کو جانے سے پہلے اعمالِ حج وعمرہ سیکھیں، بغیر سیکھے حج وعمرہ کو نکل پڑیں گے تو طرح طرح کی غلطیوں میں مبتلا ہوجائیں گے ۔ حضرت ابراہیم واسماعیل علی نبینا وعلیہما السلام جب خانۂ کعبہ بنارہے تھے تو اسوقت جو دعائیں کرتے جارہے تھے ان میں ایک اہم دعا یہ بھی تھی: ﭽ ﭪ ﭫ ﭼ (البقرة: ١٢٨( (کہ ہمیں بتادیجئے ہمارے حج کے احکام)۔ ان دونوں حضرات کی اس دعا سے قیامت تک آنے والے اہلِ ایمان کو یہ سبق ملتا ہے کہ مناسکِ حج تمام حجاجِ کرام کو سیکھ کر حج ادا کرنا چاہئے ، تفسیر ابن کثیر ص۱۸۳ ج۱ میں ہے کہ جب ابراہیم ں نے کعبہ شریف کی تعمیر مکمل کردی تو حضرت جبریل ث تشریف لائے اور ان کا ہاتھ پکڑ کر صفا اور مروہ پر لے گئے اور فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ کے شعائر میں سے ہیں پھر ان کو منیٰ لے گئے پھر مزدلفہ میں لے گئے اور فرمایا ’’یہ المشعر الحرام ہے، پھر ان کو عرفات میں لے گئے اور انکو احکامِ حج سکھادیئے جب عرفات میں لے گئے تو پوچھا میں نے جو کچھ تم کو بتایا ہے تم نے پہچان لیا ؟ اور تین بار پوچھا حضرت ابراہیمثنے فرمایا کہ ہاں پہچان لیا حضرت ابراہیم خلیل اللہث کو حضرت جبریل ث نے حج کا طریقہ اور حج کے احکام بتائے انہوں نے حج کا اعلانِ عام کردیا جس کا ذکر سورۂ حج میں ان الفاظ میں ہے: {وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا} [البقرة: 128](اور آپ لوگوںمیں حج کا اعلان کردیجئے) ۔