لیکن رات کورمی کرنے سے بھی رمی ادا ہوجائے گی ، البتہ خواتین اور ضعفاء ومعمر حضرات کیلئے رات میں رمی کرنا مکروہ نہیں ۔ (غنیہ)
مسئلہ: تکبیر کے بجائے سبحان اللہ یا لا الہ الا اللہ پڑھنا بھی جائز ہے لیکن بالکل ذکر چھوڑنا برا ہے۔مگر رمی پھر بھی ادا ہو جائے گی۔
تنبیہ: جو لوگ خودرمی کر سکتے ہیں بہت سے لوگ ان کی طرف سے بھی نیا بۃرمی کر دیتے ہیں یہ درست نہیں ہے، اس طرح کرنے سے ترک رمی کا گناہ ہوتا ہے اور دم واجب ہوتا ہے ، غروب آفتاب کے بعد وہ لوگ رمی کر لیں جو بھیڑ اور ازدحام کی وجہ سے دوسروں کو نائب بنا دیتے ہیں ۔عورتوں کو رات میں رمی کر ادیں اس سے تکلیف نہ ہوگی۔ اگر کسی نے صبح صادق تک بھی رمی نہیں کی رمی قضا ہوگئی، گیارویں تاریخ کو اس کی قضا بھی کر اور دم بھی دے۔
ایام ِتشریق میں خوب زیادہ ذکر اللہ کرنا
اللہ تعالی نے ایام حج میں ذکر اللہ کر نیکی خصوصی تاکید فرمائی ہے ارشاد ربانی ہے
{وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ} [البقرة: 203] (اور تم اللہ کا ذکر کرو چند دنوں میں ) مفسرین نے لکھا ہے کہ ان دنوں سے مراد ایام تشریق ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جمرات کو کنکریاں مارنا اور صفا مروہ کی سعی کرنا اللہ تعالی کا ذکر قائم کرنے کے لئے مشروع کیا گیا ہے ۔(رواہ الترمذی و قال حدیث حسن صحیح )