(۱۲) تقویٰ حاصل کرنے کا عزم کرنا
تمام ظاہری وباطنی گناہوں کو چھوڑنے کی نیت کرلے ، اور آئندہ زندگی سنت کے مطابق گذارنے کا عزم کرلے ۔ اگر گناہوں کو نہ چھوڑیگا تو تقرب الی اللہ حاصل نہ ہوگا اور حجِ مبرور بھی نصیب نہ ہوگا ۔ اس بات کو خوب سمجھ لینا چاہئے ۔ مرد حضرات جو اپنی داڑھیاں مونڈتے ہیں یا ایک مشت سے کم کرتے ہیں اس سفرِحج یاعمرہ میں اس بات کا عزم کرلیں کہ آئندہ یہ گناہ نہیں کریں گے اور جو لوگ اپنی ڈیوٹی پوری نہیں دیتے وہ بھی عزم کرلیں کہ آج سے سو فیصد حلال کھائیں گے اور جو لوگ سودی لین دین کرتے ہیں وہ بھی عزم کرلیں کہ آئندہ کبھی بھی سودی معاملات نہیں کریں گے اور جو لوگ ٹخنے سے نیچے کپڑا پہنتے ہیں وہ بھی عزم کرلیں کہ آئندہ ٹخنہ نہیں ڈھانکیں گے اور جو خواتین پردہ نہیں کرتیں وہ بھی اس حج یا عمرہ میں اس گناہ سے تائب ہوجائیں اور پکّا عزم کرلیں ، اور وہ رشتہ دار جو محرم نہیں ہیں جیسے چچا زاد تایا زاد خالہ زاد اور ماموں زاد پھوپھی زاد بھائیوں اور پھوپھا اور خالواور جیٹھ ودیور اور انکے بیٹے ان سب سے شرعی پردہ کرینگی،اور جو لوگ اپنے گھروں میں مورتیاں اور تصاویر لٹکاتے ہیں یا انکے گھروں میں فلمیں دیکھی جاتی ہیں وہ بھی ان تمام گناہوں کو چھوڑنے کا عزم کرلیں ۔
انتہائی افسوس کی بات یہ ہے کہ بعضے اشخاص کئی کئی حج وعمرے کرلیتے ہیں لیکن انکی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ،خواتین بھی حج وعمرہ کے بعد اپنی زندگیوں میں تبدیلی نہیں لاتیں جو بے پردگی پہلے تھی اسی طرح حج وعمرہ کے بعد بھی بے پردگی کے گناہ میں مبتلا رہتی ہیں ، اورظلم یہ ہے کہ بعض ایسی خواتین جو