ہے۔
فائدہ: پہلے دن کی رمی کے لئے مزدلفہ سے کنکریاں لینا مسنون ہے ، بقیہ دنوں کے لئے جہاں سے چاہے کنکریاں اٹھالے ۔سنت اور بہتر یہ ہے کہ آج کی رات رمی کے لئے سات کنکریاں کھجور کی چھوٹی گٹھلی یاچنے کے برابر مزدلفہ سے اٹھا کر ساتھ لے جائے، ورنہ کہیں سے بھی اٹھا لینا جائز ہے۔آج کل منی میں جگہ پختہ ہو گئی ہے وہا ں سے کنکریاں ملنا مشکل ہوتاہے اگر جملہ ایام کی کنکریاں مزدلفہ سے ہی لے تو کوئی مذائقہ نہیں ۔
منیٰ پہنچ کر جمرۂ عقبہ کی رمی کرنا
منیٰ پہنچ کر سب سے پہلا کام جمرہ عقبہ کی رمی کرنا ہے۔ جو مسجد خیف کے قریب ہے اس کو جمرہ اولیٰ اور اس کے بعد والے کو جمرہ وسطی اور اس کے بعد والے کو جو سب سے اخیر میں ہے جمرۂ عقبہ اور جمرہ کبریٰ کہتے ہیں۔ان جمرات کےگرد گھیرا بنا ہوا ہے اس میں کنکریاں پھینکنے کو رمی کہتے ہیں۔دسویں تاریخ کو صرف جمرہ عقبہ کی رمی ہوتی ہے ۔ مزدلفہ سےچل کر جب منیٰ پہنچیں تو پہلے اور دوسرے جمرہ کو چھوڑ کرسیدھا جمرہ عقبہ پر جائیں اوراسکو سات کنکریاں ماریں۔
ایام ِمنی میں ذکر اللہ میں خوب زیادہ مشغول ہو نیکا حکم
اللہ تبارک تعالی کا ارشاد عالی ہے :{رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ } [البقرة: 201]