مِنه شَیْئٌ حتیٰ تُصَلِيَ عَلیٰ نَبِیِکَ صلی اللہ علیه وسلم’’ . رواه الترمذي باب ماجاء فی فضل الصلاۃ علی النبي صلی الله علیه وسلم .
(۵۹) بارگاہ الہٰی میں اپنے عمل کے کمزور ہونے کا اعتراف کرتے رہنا
ہر حاجی ومعتمرکو اپنے عمل پرکبھی بھی بھروسہ نہ کرنا چاہئے بلکہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی بارگاہ میں یہ عرض کرے کہ یااللہ یہ میرا ٹوٹا پھوٹا عمل ہے ناقص عمل ہے قبولیت کے لائق نہیں لیکن اے کریم تو بڑا کرم والا ہے تو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے تو غفور ہے، شکور ہےمحض اپنے فضل وکرم سے میرے اعمالِ حج قبول فرمالے۔خوب روکراورگڑگڑاکر دعا کرتا رہے،اللہ تعالیٰ کو عاجزی، تواضع پسند ہے لہٰذا ایسا کرنے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوجائیں گےاور حج قبول فرمالیں گے ۔
(60) حجِ مبرورنصیب ہونیکی دعامستقل کرتےرہنا
حجاج کرام کو پورے حج میں حج مبرور نصیب ہونے کی دعا کرتے رہنا چاہئے، یوں دعاء کرتے رہیں۔ اللهم اجعله حجاً مبروراً وسعیاً مشکوراً وذنباً مغفوراً.حضرت ابراہیم وحضرت اسماعیل ( علی نبینا وعلیہما السلام ) کے عمل قرآن حکیم میں یہی بتایا گیا ہے کہ مؤمن بندہ عمل صالح کرتا جائے اور ڈرتا بھی جائے