آداب ِ حج عمرہ
(۱) اخلاص:(خالص اللہ کی رضا کیلئے حج وعمرہ کرنا)
ہر عمل کے مقبول ہونے کیلئے اخلاص شرط ہے اخلاص کا معنی ہے کہ عمل خالص اللہ تعالیٰ کیلئے کیا جائے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کی طلب ہو، نام ونمود شہرت وریا کاری سے عمل بالکل پاک صاف ہو اور مقاصدِ دنیا سے بھی مبرّأ ہو ، اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:{وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ} [البينة: 5]
ترجمہ: حالانکہ انکو یہی حکم ہوا تھا کہ اللہ کی اس طرح عبادت کریں کہ عبادت کو اسی کیلئے خاص رکھیں یکسو ہوکر ۔
اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : {قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (162) لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ (163)} [الأنعام: 162، 163]
ترجمہ: آپ فرمادیجئے کہ بلا شبہ میری نماز اور میری سب عبادتیں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب رب العالمین کیلئے ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔
اور رسول اللہﷺکاارشاد ہے: «إنما الأعمال بالنیات وانما لکل امرء