(۵۶،۵۷)تلبیہ پڑھنےکےبعداللہ تعالیٰ سےمغفرت اور رضائے الہٰی کاسوال کرنااوردوزخ سےاللہ کی پناہ لینا
بعض اہل علم نے تلبیہ پڑھنے کے بعداللہ تعالیٰ سے مغفرت اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی رضا کا سوال کرنے، اور دوزخ کے عذاب سے اللہ کی پناہ لینے کو مستحب لکھا ہے، جس کی دلیل حدیث ِحضرت خزیمہ ہے جو اپنے والد ثابت رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ: ((أنَ رسول اللہ ﷺ کان إذا فَرَغَ مِنْ تَلْبِیَتِه سألَ اللہ تعالیٰ مَغْفِرَتَه وَ رِضْوَانَه ، واستعاذَ بِرَحْمَتِهِ مِنَ النّار)) ۔(رواہ الشافعی و الدار قطنی و البیهقی کما فی التلخیص الحبیر (۲ /۲۴۰)
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے تلبیہ پڑھنے سے فارغ ہوتے تواللہ تعالیٰ سے اس کی مغفرت اور اس کی رضاء کا سوال فرماتے تھے، اور اللہ کی رحمت کے ذریعہ پناہ لیتے تھے دوزخ سے۔
(58) تلبیہ پڑھنے کے بعد درود شریف پڑھنا
تلبیہ پڑھنے کے بعد درود شریف پڑھنا بعض اہل علم نے مستحب لکھاہے، کیونکہ تلبیہ کے بعد جو دعا کی جائے گی وہ بغیر درود شریف پڑھے قابلِ قبول نہیں، جیسا کہ عام قاعدہ ہے،یعنی درود شریف پڑھے بغیر دعا آسمان اور زمین کے درمیان معلق رہتی ہے، آسمان کی طرف نہیں چڑھتی، جیسے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے: ‘‘إنَّ الدُّعَاَءَ مَوقُوفٌ بَیْنَ السَّمَاء والأرْضِ لا یَصْعَدُ