(۲۹) طواف وسعی اور رمی کرتے وقت دوسروں کی راحت کاخیال رکھنا
تمام حجاج کرام ومعتمرین حضرات کو چاہئے کہ طواف واستلام وسعی اور رمی وجمرات کے وقت دھکم پیل نہ کریں ایک دوسرے کی راحت کا خیال رکھیں جیساکہ آپ کو یہ پسند ہے کہ کوئی آپ کو دھکا نہ دےاسی طرح آپ کے اردگرد جتنے بھی حجاج ہیں سب کی یہی خواہش ہے کہ ہم آرام سے ارکان اداکرلیں تکلیف سےبچے رہیں، حدیث شریف ہے لا یؤمن أحدکم حتیٰ یحب لأخیه ما یحب لنفسه . (رواہ البخاری)
یعنی تم میں سے کوئی اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک کہ اپنے مسلمان بھائی کے لئے وہ چیز پسند کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے ۔اور دوسری حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: المسلم من سلم المسلمون من لسانه ویده . (البخاری ومسلم)
ترجمہ:مسلمان وہ ہےجس کی زبان اورہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمررضی اللہ عنہ سے فرمایا: یاعمر إنک رجلٌ قویٌ لا تزاحم علی الحجر فتؤذي الضعیف ، إن وجدت خلوۃ فاستلمه وإلاّ فاستقبله وکبّر وهلّل ۔ (اے عمر تم طاقت ور آدمی ہو حجر( اسود) پر مزاحمت کرکے کمزور کو تکلیف نہ پہنچاؤ اگر تمہیں جگہ مل جائے تو استلام کرلو ورنہ اس کا استقبال کرکے اللہ اکبر لا